تھک
ہار کے جب ہم بستر پہ سونے جاتے ہیں
منظر
سب دھندلاتے ہیں
آپ
یاد بہت ہی آتے ہیں
بہاریں
ِکھڑکی کے پٹ پہ کَھڑی رہ جاتی ہیں
خزائیں
اکھیوں میں بس جاتی ہیں
باہر
منظر بدلتے ہیں سارے
بہت
حسیں تھے وہ پل جو تجھے سوچ کر گزارے
رات
گزرتی ہے پہر در پہر
تیری
یادیں اور جدائی زہر پر زہر
صبح
اداکاری کرتے ہوئے مسکراتے ہیں
تیری
یادوں اور محبت کے قصے تکیے پہ ہی چھوڑ جاتے ہیں
ہما
ملک
*****************
No comments:
Post a Comment