تم
ملے تھے وہاں مجھے جہاں محبتوں کے باغ تھے
گیت
تھے نغمے تھے
سُر
تھے اور ساز تھے
آنکھوں
نے صرف تمہیں دیکھا
دل
نے صرف تمہیں چاہا
قسم
سے تم لا جواب تھے
خزاں
کی رُت میں بہار تھے
گلوں
کا تم نکھار تھے
چنبیلی،
موتیا، اور گیندا
یوں
پھول تو ہزار تھے
لیکن
اُن میں تم گلاب تھے
مل
کر تم ہی جدا ہوئے تھے
بچھڑ
کر تم ہی خفا ہوئے تھے
میرے
تو زہن ودل پر سوار تھے
نا
جانے تم حقیقت تھے یا
یہ
سب میرے خواب تھے
Malaika
Mehfooz
************
دو
کشتیوں میں سوار
کتنے
عجیب ہے ہم
کبھی
وہ قصور وار تو
کبھی
بے گناہ لگتی ہے
پیار
ہے ہمیں تنہاء چاند
اور
اُداس راتوں سے
ہماری
محبت بھی اب ہمیں
رسوا
لگتی ہے
ملنا
نہ ملنا تو مقدر کی بات ہے
کبھی
سوچا ہے
چاندنی
کیوں چاند سے جدا لگتی ہے
کبھی
تو تنہائی میں بیٹھ کر
اسے
یاد کرنا اچھا لگتا ہے
کبھی
یہ تنہائی ہمیں جینے کی سزا لگتی ہے
لوگ
کہتے ہیں ساری غلطی دل کی ہے
ہمیں
تو یہ آنکھوں کی خطا لگتی ہے
Malaika
Mehfooz
************
ہم
پر غموں کے پہرے ہے
کچھ
ذخم بہت گہرے ہے
تم
ہمیں چھوڑ کر جا رہے ہو
جبکہ
ہم تمہارے لیے چلتے چلتے ٹھہرے ہے
Malaika
Mehfooz
Wah g Kya baat ha humare future shair ki perfect 🥰
ReplyDeleteThnx
DeleteNice potery❤
ReplyDeleteآؤمل کر درد بانٹتے ہیں
ReplyDeleteتم دروازے میں انگلی دو
پھرمل کر چیخیں مارتے ہیں
😝
Wah😍 nice 💔
DeleteNice 👍
ReplyDeleteWah zbrdst👍🏻🤓
ReplyDeleteWah Beautiful wording
ReplyDelete🤓😇
Deep lines❤️🔥 keep it up🌸
ReplyDeletebest
ReplyDeleteNice poetry 👍💝
ReplyDeleteNice 👍 keep it up🤗🥰
ReplyDelete