تیری
زلفوں میں ہزاروں راز چھپے ہیں
وہ
راز کے جس میں گہرے جذبات چھپے ہیں
جذبات
تو ہم نے چھپا رکھے ہیں مگر
تیری
زلفوں نے ہم کو کتنے انداز بتا رکھے ہیں
کبھی
کھلنا،کبھی الجھنا،کبھی سیدھے ہوئے رہنا
یہ
طور عجب ہیں پر ہم کرنے کے پابند ہیں
رات
کے اس پہر دیکھا تھا تم کو
تم
کیا کم تھے جو زلفوں کے ستم تھے
Farhat
Ahmad
٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment