affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Meri Belos Muhabbat

Thursday, 10 September 2015

Meri Belos Muhabbat










میری بے لوث محبت کے گواہ چاند بتا 
میں نے ہر روز اسے یاد کیا ہے کہ نہیں 
وہ جو معروف ہے 
مشہور ہے لوگوں کیلیئے 
دل یہ اس کے لیئے آباد کیا ہے کہ نہیں 
میں نے ہر روز دعاؤں کے مہکتے گجرے 
جھلملاتی ہوئ آنکھوں کے بکھرتے آنسو 
گُدگُداتے ہوئے احساس کی پیاری خوشبو 
اس کے کوچے کی طرف روز پہنچائ کہ نہیں 
ٹہل کر دیر تلک رات کی تنہائ میں 
دل کی گہرائیوں سے میں نے اسے سوچا کہ نہیں 
سرسراتی ہوئ ان مست ہواؤں کی قسم 
کھا کر بتلاؤ اے چاند...!! 
اسے ٹوٹ کہ چاہا کہ نہیں 
تیری ہی چاندنی میں لاکھ ستاروں کے تلے 
میں نے پیغامِ محبت اسے بھیجا کہ نہیں 
میری بے لوث محبت کے گواہ چاند بتا...!! 
جسطرح رہ گیا صحراؤں میں رُل کر مجنو
ں
میں نے حق قدموں کا اس طرح نبھایا کہ نہیں 
جس طرح کھائے تھے لیلیٰ نے جگر پر پتھر 
میں نے بھی دیپ محبت کا جلایا کہ نہیں؟ 
پھر بھی وہ مجھ سے خفا ہے تو گلا کس سے کروں؟
اے چاند تو ہی ہم راز ہے میرا.... 
تو ہی بتا گواہ کس کو کروں؟ 
ہے کیا سچائ اسے کون بتلائے گا بھلا؟ 
میری بے لوث محبت کے گواہ چاند تو ہی بتا

No comments:

Post a Comment