ظاہری مرض اتنا تکلیف دہ نہیں ہوتا جتنا باطنی مرض تکلیف دہ ہوتا ہے. ظاہری مرض کا علاج کے لیے ہر طرح کی اینٹی بائیوٹک موجود ہے اور باطنی مرض کا کوئی اینٹی بائیوٹک نہیں ہوتا.
باطنی مرض بے حد تکلیف دہ ہوتا ہے, جو دِکھتا نہیں ہے مگر دُکھتا بہت ہے. باطنی مرض بے قرار, بے چین اور بے سکون رکھتا ہے.........ہائے
*تب ہی تو اللہ ملتا ہے......
کیونکہ باطنی مرض کا علاج محض اللہ کے ذکر میں ہے کسی اینٹی بائیوٹک میں نہیں...
یہ انسان کو اللہ سے جوڑتا ہے....
بے حد قریب کر دیتا ہے...
عشق کے مقام تک پہنچا دیتا ہے.. اور انسان کو خاک کر دیتا ہے.
آ منہ سعید
No comments:
Post a Comment