مجھ سے تب ہمکلام
ہوتا ہے
جب اسے
کوٸی کام ہوتا ہے
دشمنوں سے ہے اس کا یارانہ
مجھ سے کم ہی سلام ہوتا ہے
میرے
لفظوں میں ہو نہ ہو میرا
ذکر اس کا تو عام ہوتا ہے
مفت خوری کے
دن گٸے
صاحب
اب محبت
کا دام ہوتا ہے
لوگ شاہین
ہوتے ہیں ظالم
شہر
میں جن کا نام ہوتا ہے
شہباز
احمد شاہین
************
No comments:
Post a Comment