affiliate marketing Famous Urdu Poetry: October 2022

Wednesday, 19 October 2022

Mujhy pasand hai by Summiya Nisar

مجھے پسند ہے

سردیوں کی پہلی دستک

درختوں سے جھڑتے پتے

جلد ڈھلتا سورج سرد شامیں

دھند میں لیپٹی راتیں

کہر سے ٹھٹرتی صبحیں

آنکھ مچولی کھیلتا سورج

ڈھلتی شام کے ساتھ بڑھتی خاموشی

کچھ باتیں ان کہی سی کچھ ان سنی سی

مجھے پسند ہے سردیوں کی پہلی دستک

(از قلم سمیعہ)

***************

Her guzrta lamha ban jao by Summiya Nisar

ہر گزرتا لمحہ یاد بن جاؤ

اک سہانا خواب بن جاؤ

زندگی اس ڈھنگ سے گزارو

زمانے کے لیے مثال بن جاؤ

(سمیعہ نثار)

**************

Jugnoo by Summiya Nisar

 (جگنو)

کبھی دیکھا ہے تم نے اندھیرے میں ٹمٹماتا جگنو

جو امید دلاتا ہے منزل دیکھاتا ہے

زندگی میں جتنے بھی اندھیرے کے بادل چھا جائیں کبھی ہمت نہ ہارنا

کہ تم بھی مانند جگنو ہو

خود کی امید بننا آزاد اڑنا

یہی یقین کامل رکھنا

کہ اندھیرے کے بادل چھٹ ہی جاتے ہیں

خواب پورے ہو ہی جاتے ہیں

منزلیں مل ہی جاتی ہیں👍🏻🌸

(از سمیعہ نثار)

***************

Khawab by Summiya Nisar

(خواب)

میری آنکھوں میں کچھ خواب ہیں

کبھی جلتے ہیں کبھی بجھتے ہیں

کبھی ٹوٹتے ہیں کبھی جوڑتے ہیں

لیکن یہ خواب کبھی مرتے نہیں

سنو اے مصوم لڑکی!

خواب دیکھو کہ خواب دیکھنا تمہارا حق ہے👍💕

(از قلم سمیعہ نثار)

*****************

Jaam e sakoon by Maheen Sheikh Qureshi

”جامِ سکون“

دیکھ کر جس کو مسرور ہم ہو جاتے ہیں

مہک میں اس کی مستی کچھ عجیب سی ہے

ہیں فدا اس کے ذائقے پر یہ جہاں والے سارے

جس کی بھاپ اڑا لے جاتی ہے غموں کو ہمارے

چاۓ۔۔ جامِ سکون

از قلم: ماہین شیخ قریشی

٭٭٭٭٭

Dil e janum by Maheen Sheikh Qureshi

”دلِ جانم“

جام جو لب سے لگا بھول گیا سارا جہاں

پر جسے بھولنا تھا وہ نہ گیا میرے خدا

مے میں بھی سکت نہ تھی اس کو مجھ سے لینے کی

یہ جہاں کیسے لے گیا اسے اے میرے خدا

وہ جو ہنستا تو دل میں پھول کِھل جاتے تھے

آنکھوں کی مستی میں ہم جھوم جھوم جاتے تھے

وہ جو روتا تو دل میں سوگ کا سماں ہوتا

کانٹوں کا جال جیسے دل کو چیڑ جاتا تھا

کہاں گیا وہ دلِ جانم اے میرے خدا

از قلم: ماہین شیخ قریشی

٭٭٭٭٭

Talab e rehm by Maheen Sheikh Qureshi

”طلبِ رحم“

گناہوں کی دلدل میں ڈوبی

ایک شرمسار ہوں میں

اُڑھ جائے گا اِک اِک ذرّہ

کہ وجودِ خاکسار ہوں میں

مل جائے جو محبتِ لافانی

تو شکر گزار ہوں میں

بخش دے خطائیں یا رحمان

کہ رحم کی طلبگار ہوں میں

از قلم: ماہین شیخ قریشی

٭٭٭٭٭

Tareeki by Maheen Sheikh Qureshi

”تاریکی“

اِیک کشتی میں سوار وہ سمندر میں نکل پڑی ہے

کھو گئی ہے وہ تاریکی سے جا ملی ہے

لائیں ہیں طوفان وہ ہوائیں سمندر کی

کشتی پلٹ گئی وہ لہروں میں جا بسی ہے

از قلم: ماہین شیخ قریشی

٭٭٭٭٭

Hoor e jahan by Maheen Sheikh Qureshi

”حورِ جہاں“

میں نے دیکھی جو، حور اس زمانے کی تھی۔

آنکھیں اس کی جیسے گہرے سمندر سی تھیں۔

سمندر تھا اداسی کا اور عجیب داستان تھی۔

بھیگی سی پلکیں اور ہونٹوں پہ مسکان تھی۔

ہاں وہ لڑکی ایک حسن کی مثال تھی۔

اور ان جہاں والوں سے رکھتی وہ حجاب تھی۔

دنیا کے لیے وہ بس ایک بند کتاب تھی۔

کہانی اس کتاب کی بڑی ہولناک تھی۔

از قلم: ماہین شیخ قریشی

٭٭٭٭٭

Hijab by Maheen Sheikh Qureshi

”حجاب“

لگتا ہے بڑے نازوں سے بنایا ہے خدا نے اسے،

دیکھنے والے کا دل تھم سا جاتا ہے۔

اپنے حُسن کو جب وہ حجاب سے ڈھکتی ہے،

اِک نور سا جیسے پھر اس پر اُتر جاتا ہے۔

اُف روشن چہرے پہ وہ نرم سی مسکان،

ادا پر تو مانو اُس کی جان ہی قربان۔

حیا کی مثال پھر جب وہ بن جاتی ہے،

دل اپنے رب کا بھی پھر وہ جیت جاتی ہے۔

منزل کا رستہ اس کا حیا سے حجاب سے،

تو کیوں ڈرے وہ لوگوں کے الفاظ سے مشکلات سے۔

از قلم ماہین شیخ قریشی

٭٭٭٭٭

Yeh jo hum kam bolny lagy hain by Huma Malik

یہ جو ہم کم بولنے لگے ہیں

یہ جو ہم کم بولنے لگے ہیں

جانے لوگ کس پیمانے میں تولنے لگے ہیں

وہ جو اپنے آپ سے ہارا ہوا ہے

آپ اسے مغرور بولنے لگے ہیں

وہ جو دل توڑنے کا ہنر رکھتے ہیں

لوگ انھیں بے قصور بولنے لگے ہیں

وہ جو رشتوں کی مار مارا ہوا ہے

ہم اسے مجبور بولنے لگے ہیں

ہما ملک

٭٭٭٭٭

Poetry by Noor Awan

تعلق توڑ  کر چلا گیا.

وہ شخص مجھے چھوڑ کر چلا گیا...

بہت کچھہ جاننا تھا اس سے میں نے...

وہ شخص رخ موڑ کر چلا گیا...

جس کی طلب میں زندگی گزاری میں نے

وہ شخص رابطے توڑ کر چلا گیا ...

نور تو تھی جس کی دیوانی..

وہ شخص روتا چھوڑ کر چلا گیا...

٭٭٭٭٭

 

میں لکھتی ہوں حسن ان کا میں سچ میں شاعر نہیں ہوں....

وہ بات کرے تو پھول برساۓ .نظر اٹھاۓ تو قیامت ڈھاۓ...

میں یہ الفاظ لکھتی ہوں میں سچ میں شاعر نہیں ہوں...

اس کی مسکراہٹ ہاۓ قیامت اس کی باتیں...

وہ اک شخصیت نور فقط جو دل کو لگ گیئ...

میں اس کی ادائیں لکھتی ہوں...

میں سچ میں شاعر نہیں ہوں...

٭٭٭٭٭

 

تیری نگاہ کے جادو بکھرتے جاتے ہیں ..

جو زخم دل کو ملے وہ بھرتے جاتے ہیں..

تیرے بغیر وہ دن بھی گزر گۓ آخر..

تیرے بغیر یہ دن بھی گزرتے جاتے ہیں..

تمام عمر نور جہاں ہنستے کھیلتے گزری.

ہم اس گلی میں بھی ڈرتے جاتے ہیں..

میں خواہشوں کے گھروندے بناۓ جاتی ہوں...

وہ مخبتیں میری برباد کرتے جاتے ہیں...

٭٭٭٭٭

 

سفر تنہا نہیں کرتے ..

سنو ایسا نہیں کرتے..

جسے شفاف رکھنا ہو.

اسے میلا نہیں کرتے..

تیری آنکھیں اجازت دیں تو ہم کیا کیا نہیں کرتے ..

بہت اجڑے ہوۓ گھر پر بہت سوچا نہیں کرتے..

کبھی ہنسنے سے ڈرتے ہیں ..

کبھی رویا نہیں کرتے..

سحر سے پوچھہ لو نور..

کہ ہم سویا نہیں کرتے..

٭٭٭٭٭

روگ ایسے بھی غم یار سے لگ جاتے ہیں

در سے اٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں

 

عشق آغاز میں ہلکی سی خلش رکھتا ہے

بعد میں سیکڑوں آزار سے لگ جاتے ہیں

 

پہلے پہلے ہوس اک آدھ دکاں کھولتی ہے

پھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں

 

بے بسی بھی کبھی قربت کا سبب بنتی ہے

رو نہ پائیں تو گلے یار سے لگ جاتے ہیں

 

کترنیں غم کی جو گلیوں میں اڑی پھرتی ہیں

گھر میں لے آؤ تو انبار سے لگ جاتے ہیں

 

داغ دامن کے ہوں دل کے ہوں کہ چہرے کے نورؔ

کچھ نشاں عمر کی رفتار سے لگ جاتے ہیں

٭٭٭٭٭

 

یعنی اب لوگ سکھائیں گے کہ اس شخص کو کیسے دیکھوں...

میری مرضی میں جیسے دیکھوں..

Noor awan

٭٭٭٭٭

Wednesday, 12 October 2022

Poetry by Laiba Hafeez

میرے دل میں چھوپے اس احساس کو توں پہچان ت تو سہی 💕💕

میرے دل کے ہر راز کو توں جان تو سہی

راکھ دیں گے جان بھی ہنس کر تیری ہیتلی پہ 💖💖

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جانا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔

توں ایک بار مسکرا کر دیکھ تو سہی

 

 

Laiba hafeez .......

Mandi bahwal din......

***************

حال کیا ہے دل کا یار کہنا نہیں اتا ۔۔۔

مگر تیرے بغیر اب رہنا نہیں اتا۔۔۔۔💖

یہ محبت ہے یا دل کی دل لگی ۔۔۔۔

کہ تیرے بغیر بہت مشکل ہے ذندگی۔

Laiba  hafeez.......

************

جدا ہوئ تم تو اسیے لگا۔۔۔۔۔

جیسے جدا ہوا سارا جہاں۔۔۔۔۔

اب تو سہارے بھی ٹوٹے ہوۓ لگتے ہیں ۔۔

اب تو اپنے بھی روٹھے ہوے لگتے ہیں۔۔۔

تیری یادوں نے ہے اس طرح گہرا ہوا۔۔۔۔

کہ روشنی کے ساتھ بھی اندھرا ہوا۔۔۔

اتنا میں اپنا بھی نہیں۔۔۔جاناں۔۔۔ جیتنا میں تیرا ہوا۔۔۔۔

 

Laiba hafeez.....

**********

غزل۔۔۔۔

تجھے بھی عشق ہو جاے خدا کرے۔۔۔۔

اور وہ بھی تیری  طرح ہی  تجھ سے دغا کرے۔۔۔۔۔۔۔

تو چاہے اسے پاگلوں کی طرح اور وہ تجھے دھوکے میں راکھ کر تیری زندگی تباہ کرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پھر تجھے احساس ہو میری محبت کا ۔۔۔

اور توں ترسے مجھے پھر سے پانے کو۔۔۔اور پھر میرا دیدار بھی تجھے نصیب نہ ہو خدا کرے۔۔۔۔۔۔۔💕💕

 

Laiba  hafeez .........

***************