یہ جو ہم کم بولنے لگے ہیں
یہ
جو ہم کم بولنے لگے ہیں
جانے
لوگ کس پیمانے میں تولنے لگے ہیں
وہ
جو اپنے آپ سے ہارا ہوا ہے
آپ
اسے مغرور بولنے لگے ہیں
وہ
جو دل توڑنے کا ہنر رکھتے ہیں
لوگ
انھیں بے قصور بولنے لگے ہیں
وہ
جو رشتوں کی مار مارا ہوا ہے
ہم
اسے مجبور بولنے لگے ہیں
ہما
ملک
٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment