affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Poetry by Khadija Barkat

Saturday, 22 November 2025

Poetry by Khadija Barkat

ہمارے آنگن میں کیفیت طاری ہے تیرے عشق کی اب ہم سمجھتے نہیں کسی غم کو غم سوائے غم الفت کے

 

By khadija Barkat

 

لاحق ہے توقیر کے جو کرتے ہیں محبت خدا سے اعزاز حاصل ہو جن کو فقیری کی کہاں وہ زمانے کے ہوا کرتے ہیں

 

خود سے خودی تک خودی سے خدا تک سفر طے کر لیتے ہیں

 

By khadija Barkat

 

منتظر ہے ہم تیرے ایک نظر کے

 

شاید یہ بد بخت چہرہ ہو جائے سر اندوش خوش بخت تیرے بخت سے

 

Khadija

 

درد دل ، سوزوگداز کیا کیا کہے ہم بھول بھیٹے سب ، محض مضطر ہے تیرے اک دید کے

 

By khadija Barkat

 

نہ کہے عشق مجازی کو برا یہ آغاز سفر ہوتا ہے عشق حقیقی کا

 

خدا سے اتنا رشتہ تو ہونا چاہیے

کچھ مانگنے کے لیے مصلحہ بچھنا نہ پڑے اتنا پر یقین ہونا چاہیے ہیں کہ دل میں بات آئی ، اس نے کن کر دیا

 

جس کی اک جھلک دیکھ کر موسیٰ غش کھا کے گر پڑا پھر ہم کیا شے ہیں ؟ کیسے دیکھ پائے ہم تو فرض سے بھی دستبردار ہو جاتے ہیں مصروفیت دنیا میں !!!!

 

مرض عشق سے بڑا کوئی مرض نہیں جا مریض عشق سے پوچھ اس کا حال نہ دوا کی تلاش ، نہ دعا کی تلاش محض اک خدا کی تلاش

 

By khadija Barkat

*************

No comments:

Post a Comment