ایک لڑکی
وہ
ایک لڑکی جس کی آنکھیں خواب سجانے والی
روبپڑتی
ہے ملے نہ بس کان کی بالی
سپنے
اپنے جینا چاھتی
آسمان
کو چھونا چاھتی
وہ
ایک لڑکی جو عزت کی ہے رکھوالی
کبھی
عزت کے نام پہ ہو تی ہے قربان
کبھی
رشتوں کے نام پہ دیتی ہے جان
فرسودہ
رسمیں ہے کبھی اُسے رولاتی
کبھی
خود ہے احساس میں رُل جات
ایک
لڑکی جو ہے عزت کی رکوالی
گھر میں باپ کہ ہے ذِدی رہتی
جا
کہ سسرال میں ہے جیسے چپ لگ جاتی
ایک
لڑکی جو ہے عزت کی رکھوالی
ایک
لڑکی جو ہے عزت کی رکھوالی
<منجانب : فائزہ انار>
No comments:
Post a Comment