" عشق و ہجر"
قدرت
جب یوں راہ میں روڑے اٹکاۓ،مشکلیں
ڈالے
اس
پر بھی یوں تمناۓ
دیدار،یہی ہےآغازِ عشق
دیدارِ
یار ہو جب میسر،قربت کے ہوں وہ لمحات
پھر
بھی یوں نگاہ کا جھک جانا،یہی تو ہے پاکیزگیِ غشق
جن
سے ہو تمناۓ
وصل،انہی کا ہجر میسر آنا
پھر
یوں دل کا بکھر جانا ہی تو ہے فسادِ عشق
(رائمہ)
*************
wowww itss too amaizing mam keep it up🖤🖤🖤
ReplyDelete