affiliate marketing Famous Urdu Poetry: March 2023

Friday, 31 March 2023

My champion by Rimsha Ghazal

Poem:

" My Champion "

Ronaldo, Messi or Tendulkar;
All are good in front of world
But for me you have more flicker;
As i saw how rival teams you have twirled.

Hard work,Luck, passion and honesty;
I found all these in your personality.
My champion,you are really impressing;
For i think you are showered by many blessings.

( This poem is written for my best friend who is good at Athletics )

Rimsha Ghazal

Bell rang at night by Rimsha Ghazal

Poem:

 "Bell rang at night"


No one knew what the night will bring;
At 12 o'clock when the bell will ring

They choose midnight to make the hill a steep;
When the whole country was falling a sleep.

The situation of people started to feign;
At dark, when they came in reign.

And Now,
Innocent's blood is demanded by white flour;
As the vultures smell the corpse's odour.

Rimsha Ghazal

Monday, 27 March 2023

Aey hawa us ke kabhi shehr se guzro to by shakeela sehar

آزاد نظم 
 اےہوا !  اس کےکبھی شہر سے گزرو تو.  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔     

اے ہوا ! اس کے 
کبھی شہر سے گزرو تو 
چپکے سے کہیں اس کے 
کسی خواب کے ساحل پر
اس دل کی تڑپ اک
 تصویر  بنا  آنا
 دھیرے سے کہیں اس کے 
 دل  کے آنگن  میں 
تم میری محبت کی 
اک بیل ا گا آنا 
اے ہوا ! اس کے 
کبھی شہر سے گزرو تو 
چپکے سے کہیں اس کے   
لمس کے جادو کی 
اک مے چرا لانا
ان جاگتی آنکھوں کو 
میری جاگتی راتوں کا 
کوئی عکس دکھا آنا 
یہ سب جو نہیں ممکن 
تو اے ہوا !اس کے 
کبھی شہر سے گزرو تو
بس اتنا کہہ دینا 
دن بھرکی تپش جب اک
شام کو ڈھونڈ ے تو
جب شام کی پرچھائیں 
کسی چاند کوڈھونڈے تو
جب چاند کی تنہائی 
بے کل سی  گھومے  تو
اس وقت مجھے پھر اب
 ۔ ۔ ۔ ۔    تم   یاد  نہیں  آنا 

شکیلہ  سحر

Saturday, 25 March 2023

Aadat by ammara majeed

اے ۔ ایم ۔ راع

یہ جو میری آہستہ آواز میں تمہیں بلانے کی عادت ہے
کیا کروں کہ اس دل کی تمہیں چاہنے کی عادت ہے

یہ ہجر کا موسم کہ جس میں بسے لوگ اجڑتے ہیں
خیال یار کے ساتھ مجھے گھر بسانے کی عادت ہے

حوادث میں الجھ کر لوگ اکثر روہی دیتے ہیں
مگر مشکل وقت میں مجھے مسکرانے کی عادت ہے

میں کوئی ولی تو نہیں لیکن یہ میری خوبی طبیعیت ہے
جو مجھے چھوڑ جاتے ہیں انہیں پاس بلانے کی عادت ہے
بہت مضبوط ہوں میں پر اکثر اپنوں کے رویوں سے
تغافل کے عالم پر اشک برسانے کی عادت ہے

راع

Friday, 10 March 2023

Lahore by huma malik

بہت اداس ہے موسم لاہور کا
تیری آمد کی بہار کا منتظر ہے موسم لاہور کا
تو کیا گیا ہوائیں ہی روٹھ گئی
تیرے آجانے سے ہو جائے گا خوشگوار موسم لاہور کا
ہما ملک

Wednesday, 8 March 2023

Lafaz ba lafaz 2 by urooj chaudhary

نام:- عروج چوہدری 
عنوان:- لفظ با لفظ 
لوگوں کے دلوں میں اپنا مقام اس طرح بنا لوکہ مر جاؤں تو تمہارے لئے روئے اور زندہ رہو تو تم سے ملنا پسند کریں.
 جس طرح شبنم کے قطرے مرجھائے ہوئے پھول کو تازگی بخشتے  ہیں اس طرح اچھے الفاظ دلوں کو روشنی بخشتے ہیں .
گناہ کے بعد ندامت بھی توبہ کی شاخ ہے.
  زندگی بس ایک ڈائری کی مانند ہے جس کے ہر صفحے  پر تاریخ ماہ و سال چسپاں ہےصفحہ ایک سے آخر تک زندگی اس پر بے شمار تحریر لکھتی ہے اس تحریر کی نوعیت ہر زندگی کۓ مزاج پر منحصر ہے. دعا کبھی راہیگا ں نہیں جاتی البتہ قبول ہونے  کی صورتیں مختلف ہوتی ہیں جیسے ہم سمجھ نہیں پاتے  .
اگر دکھ کا دریا عبور کرنا چاہتے ہو آنسو ں کو جزب کرنا  سیکھو. 
لباس اسطرح کا پہنو کہ کوہی تمیز نہ کر سکے  کہ تم امیر ہو یا غریب.
 خوش نصیبی ایک ایسا پرندہ ہے جو تکبر کی منڈیر پر کبھی نہیں بیٹھتا.
 بعض لوگوں کو اس بات پر غرور ہوتا ہے وہ  مغرور نہیں ہیں. 
سب سے قابل نفرت وہ شخص ہے جو لوگوں میں عیب تلاش کرتا ہے.
دولت کھاد  کی مثال ہے جب تک ا سے پھیلایا اور تقسیم نہ کیا جائے فائدہ نہیں دیتی.
 جس دماغ میں اپنے سوا کوئی گنجائش نہ ہو تو اس میں کسی  اور چیز کی بھلاہی  کس طرح سما سکتی ہے.
 ہم میں سے اکثر خاموشی کے مفہوم کو سمجھتے ہیں لیکن اس بات سے بہت کم آگاہ ہیں کہ خاموشی کب اختیار کرنی چاہیے.
دولت ہونے سے انسان اپنے آپ کو بھول جاتا ہے اورنہ ہونے سے دنیا اس کو بھول جاتی ہیے.
مجلسوں  میں سے سب سے علٰئ مجلس دین کو سکھنے اور سیکھانے والی مجلس ہے کیونکہ علم سے ہی  معرفت کی پہچان ہوتی ہے. 
جو کوئی بھی فقرااور دانشور دانش کی صحبت چھوڑ کر مالدار کی دولت اختیار کرے گا اللہ تعالی اس کے دل کی موت میں مبتلا کردے گا

Lafaz ba lafaz by Urooj Chaudhary

غصہ کرنا کسی دوسرے کی غلطی کی سزا خود کو دینا ہے. 
اگر رزق عقل اور دانشوری سے ملتا تو جانور اور بیوقوف بھوکے مر جاتے. 
سخت کلامی سے ریشم جیسے نرم دل بھی سخت ہو جاتے ہیں. 
جو شخص حرام کھاتا ہو اس کے سارے اعضاہ گناہ میں پڑ جاتے ہیں .
مختاجوں سے مہنگامال خریدنا صدقے سے بہتر ہے. 
مہمان کے آگے تھوڈا کھانا دکھنا بے مروتی ہے اور زیادہ کھانا دکھنا تکبر. 
مہتاج کو مہلت رینے میں کوئ احسان نہیں بلکہ عدل وانصآف ہے. 
میں علم کے اس درجےتک یوں پہچا کہ جو کچھ مجھے معلوم نہ تھا وہ سب میں نے معلوم کرنے میں شرم محسوس نہیں کی. 
اپنے کلام میں نرمی اختیارکرو الفاظ کی نسبت لہجے کا اثر زیادہ پڑتا ہے. 
جس کو دکھ دو اس کی آہ بھی بددعا بن جاتی ہے اور رب بہت انصاف کرنے والا ہے. ر دانشوری سے ملتا تو جانور اور بیوقوف بھوکے مر جاتے. 
سخت کلامی سے ریشم جیسے نرم دل بھی سخت ہو جاتے ہیں. 
جو شخص حرام کھاتا ہو اس کے سارے اعضاہ گناہ میں پڑ جاتے ہیں .
مختاجوں سے مہنگامال خریدنا صدقے سے بہتر ہے. 
مہمان کے آگے تھوڈا کھانا دکھنا بے مروتی ہے اور زیادہ کھانا دکھنا تکبر. 
مہتاج کو مہلت رینے میں کوئ احسان نہیں بلکہ عدل وانصآف ہے. 
میں علم کے اس درجےتک یوں پہچا کہ جو کچھ مجھے معلوم نہ تھا وہ سب میں نے معلوم کرنے میں شرم محسوس نہیں کی. 
اپنے کلام میں نرمی اختیارکرو الفاظ کی نسبت لہجے کا اثر زیادہ پڑتا ہے. 
جس کو دکھ دو اس کی آہ بھی بددعا بن جاتی ہے اور رب بہت انصاف کرنے والا ہے.

Dost ke nam by ammara majeed

دوست کے نام
راع

میری زندگی میں بہت خاص ہو تم 
پتہ ہے کیوں ؟
کہ تم میری خطاؤں کو نظر انداز کر کر کے
مجھے اپنا کہتی ہو
میں ٹوٹ جاؤں تو
بکھرنے نہیں دیتی
کوئی جب ساتھ نہ ہو 
کر میرے ساتھ
تم ہوتی ہو
میری خاموشی سمجھ کر تم
میری آواز بنتی ہو
میری آنکھوں میں اشک آئیں
تو انہیں موتی بناتی ہو
کہ میری عام زندگی میں بہت ہی خاص ہو تم
پتہ ہے کیوں ؟ ؟ ؟
کیونکہ تم
میری دوست ہو

Boht Arsa hoa hay by ammara majeed

اے ۔ ایم ۔ راع

وہ جن کے ساتھ رہنے سے ہماری سانس چلتی تھی
انہیں بچھڑے ہوئے ہم سے بہت عرصہ ہوا ہے

وہ جن کے دور جانے سے ہماری جان جاتی تھی
انہیں روٹھے ہوئے ہم سے بہت عرصہ ہوا ہے اب

معافی مانگ گے ہم خطائیں بھی بھلا دیں گے
انہیں کہ دو کہ آ جائیں بہت عرصہ ہوا ہے اب

Shikwa by ammara majeed

اے ۔ ایم ۔ راع

شکوه تو بہت کرتے ہیں سجده نہیں کرتے
راحت میں کیوں خدا کو پکارا نہیں کرتے

وه تو خدا ہے وہ بہتر ہی کرے گا
کیوں شکر ہم زباں پر لایا نہیں کرتے

ہونے ذلیل جاتے ہیں افسروں کے دفتروں میں
کیوں ہاتھ اس کے در پر پھیلایا نہیں کرتے

کرلو ابھی سجده ابھی وقت ہے تمہارا
جوانی کو برے کاموں میں ضائع نہیں کرتے

Tu ne dekha he nahe by huma malik

تونے دیکھا ہی نہیں مجھے نم آنکھوں سے مسکراتے ہوئے
تم کیا جانوں اذیت کی انتہا کیا ہے
ہما ملک
*******

تونے دیکھا ہی نہیں مجھے نم آنکھوں سے مسکراتے ہوئے
تم کیا جانوں اذیت کی انتہا کیا ہے
ہما ملک
*******

ہم بھٹکئ ہوئی راہ کے مسافر تھے
تیرے ساتھ سے منزل کے نشاں ملنے لگے
ہما ملک

Sunday, 5 March 2023

Maza aey ya na aey by eishal

اب آپ کو مزہ آنے یا نہ آئے
زندگی کے جھونکے کو سمندر کی  مچھلی نگل گئی نا

آپ آپ کو مزہ آئے یا نا آئے
خواہشوں کی بلبل تو قید ہوگئی نا

آب آپ کو مزہ آئے یانا آئے
 مہکتے پھول میں غموں کی سوئی گھسا دی گئی نا

آب آپ کو مزہ آئے یا نا آئے
سونے کی بیڑیاں  پہنا دی گئی نا

آپ آپ کو مزہ آئے یا نہ آئے 
منزلِ مقصود تو سیراب ہوگئی نا

شاعرہ : عیشال 
نظم : مزہ ایے یا نا ایے