یہ
جنون ہمیں نہیں چھوڑتا
تمہی
چھوڑ دو جاناں
یہ
بے چینی ہمیں نہیں چھوڑتی
یہ
شیرینی ہے سختیوں کی
یہ
سختیاں ہمیں نہیں چھوڑتی
ارے
ظلم ہے محبوب کا اتنا کہ
یہ
ظلم ہمیں نہیں چھوڑتا
ہمیں
انتظار ہے محبوب کا
کہ
یہ انتظار ہمیں نہیں چھوڑتا
ہر
لمحہ تمہیں یاد کرتے ہیں
کہ
یہ یاد ہمیں نہیں چھوڑتی
جو
پیار کے لمحات تیرے ساتھ بتائے تھے
یہ
لمحات ہمیں نہیں چھوڑتے
تیرے
عشق میں پاگل ہیں اتنے
کہ
یہ پاگل پن ہمیں نہیں چھوڑتا
تیرے
ساتھ جو زمانے گزرے ہیں
یہ
زمانے ہمیں نہیں چھوڑتے
تجھ
سے اتنی محبت کرتے ہیں کہ
یہ
محبت ہمیں نہیں چھوڑتی
تیری
خاطر جان بھی دے دیں گے پر
کیا
کریں یہ زندگی ہمیں نہیں چھوڑتی۔
شاعرہ
: ہادیہ جاوید نیازی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
تم
نے مجھے پایا ہی کب تھا
جو
تم کھونے کی بات کرتے ہو
ہم
نے تم سے محبت ہی کب کی تھی
جو
تم دھوکے کی بات کرتے ہو
ارے
ہم نے وفا ہی کب کی تھی
جو
تم بے وفائی کی بات کرتے ہو
شاعرہ
: ہادیہ جاوید نیازی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
تم
کیا جانو ہماری قدر
ہم
تو چمکتے ہوئے پھول ہیں
تم
کو ستانا بھی چاہتے ہیں
پر
تم کو ستانا ہماری بھول ہے
ارے
تم سے محبت بھی کرتے ہیں
پر
کیا کریں "اظہارِ محبت" مشکل ہے۔
شاعرہ
: ہادیہ جاوید نیازی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہ
محفل ہوتی ہے میرے یار سے تمام
مہک
رہی ہے یہ جگہ ان سے تمام
کہتے
ہیں بڑا خوبصورت ہے حسن ان کا
ہم
نے بھی دیکھنا ہے انکو تمام
جادو
ہے انکی نگہوں میں ایسا
مدغم
ہے ان میں محفل تمام
وہ
کرتے ہیں ہمارے دل میں قیام
ہم
نے تو روح بھی دے دی ہے انکو تمام
وہ
تو چلے گئے محفل کو چھوڑ کر یونہی
مگر
غمگین ہے انکے جانے سے محفل تمام
شاعرہ
: ہادیہ جاوید نیازی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مشکل
بھی ختم ہو گئی ہے
تمھارے
آنے کی خبر سن کر
مجھے
تم سے محبت ہے
دل
خوش ہو گیا یہ خبر سن کر
بچھڑ
گیا ہوں میں قافلے سے
تمھارے
جانے کی خبر سن کر
سن
لو میری حالت زمانے سے
تم
بھی تڑپ جاؤ گے میری حالت سن کر
تم
سے ملنے کے بعد بگڑ گئے ہیں ہم
تمہیں
بھی خوشی ہو گی بگڑنے کی خبر سن کر
ارے
ہم تو ابتدا کرنا چاہتے ہیں
پر
تم غمزدہ نہ ہونا ابتدا کی خبر سن کر
ارے
تم تو انتہا کو پہنچ گئے ۔۔
دل
خوش ہو گیا یہ خبر سن کر۔
شاعرہ
: ہادیہ جاوید نیازی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment