عنوان:
چائے
نام؛ عائشہ یٰسین
سر
درد کا بہانہ کر کے
اک
کپ اور منگالی، چائے
کڑک
دل کے رنگ کی مانند
پیتے
ہیں ہم پھر کالی، چائے
تخیل
بننے ہیں، خیال بنانے ہیں
ضرورت
ہیں اب ایک پیالی، چائے
کسی
سوچ میں کھوئے ہوئے عائشؔ
پیتے
ہیں اکثر خیالی ، چائے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
لاجواب...😌♥️
ReplyDeleteYour blog is a testament to your commitment to excellence in content creation.
ReplyDelete