عنوان:
نظم
عائشہ یٰسین
ذہن
میں آیا ہے اک پرانا، خیال بھی
پہلے
اٹکی سانس ہوا جینا محال بھی
مدتوں
شدت غم میں پھرتی رہی ہوں میں
انتظار
میں ہی گزر گیا یہ ماہ و سال بھی
مر
بھی گئے تو کیسا ہو گا؟
اکثر
ذہن میں گونجتا ہے اک سوال بھی
مجھ
کو شکست دینے کا وعدہ کر گیا عائشؔ
درد
کی دیکھو ہے کتنی مجال بھی
ازقلم؛
عائشہ
٭٭٭٭٭٭
لاجواب...♥️👀
ReplyDelete