اپنا
آپ گنوا بیٹھے ہیں
سارے
خواب لٹا بیٹھے ہیں
جانے
کس کی راہ گزر سے
اپنی
راہ ملا بیٹھے ہیں
عکس
تھا اک ، کچھ نقش قدم تھے
جن
سے دھوکا کھا بیٹھے ہیں
منزل
، رستہ کچھ نہ پوچھو
ہم
تو بھول خدا بیٹھے ہیں
زاد
سفر بھی ساتھ نہیں کچھ
خالی
ہاتھ ہی آ بیٹھے ہیں
ساتھ
نکلنے والے راہی
اپنی
اپنی راہ بیٹھے ہیں
آگے
بڑھ کر تھامنے والے
سب
ہی ہاتھ چھڑا بیٹھے ہیں
اپنا
تو یاں کوئی نہیں ہے
گویا
ہم تنہا بیٹھے ہیں
آہ!
کس انجان نگر میں
خود
ہی چل کر آ بیٹھے ہیں
آئے
کوئی واپس لے جائے
ہم
تو بھول کے راہ بیٹھے ہیں
نین
کہاں اپنی بستی ہے
یار
کہاں کس جا بیٹھے ہیں؟؟؟
نین
****************
No comments:
Post a Comment