بڑی مشکل سے بھولے تھے انہیں
آج ان کے ذکر نے پھر سے رلا دیا
یہ سوچ کر سوچ میں پڑ جاتے ہیں کہ کیسے
رہتے ہوں گے وہ ہمارے بنا
جو اکثر کہا کرتے تھے تم نظر نہ آؤ تو
چین نہیں ملتا
ہم سے بچھڑ کر وہ یہ راز جان گئے ہوں گے
کہ۔۔۔
انہیں پاگلوں کی طرح چاہنے والا انسان
اب نہیں رہا
دل جوڑنا سیکھو
توڑ تو ہر کوئی لیتا ہے
دل شیشہ سمجھ کر توڑنے والوں
بس اتنا یاد رکھنا
اکثر انسان خود بھی زخمی ہو جاتا ہے
نرم دل انسان اپنے تحفظ کے لیے زبان کو
سخت کر لیں تو لوگ انہیں ظالم کے لقب سے نوازتے ہیں۔۔۔
Saadat Bashir
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment