affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Aey mere aankhon ki thandak by Huma Malik

Tuesday, 23 April 2024

Aey mere aankhon ki thandak by Huma Malik

اے میری آنکھوں کی ٹھنڈک مجھے بتانے دو کہ آپ کیا ہو میرے لیے

اک سورج دنیا والوں کے پاس ہے جو دنیا روشن کرتا ہے اک سورج میرے پاس ہے جو میری بے نور ذات کو روشن کرتا ہے

اک چاند ہے لوگوں کہ پاس جو ٹھنڈک دیتا ہے اک میرا چاند ہے جس کا فقط نام ہی میری روح کو سکون بخشنے کے لیے کافی ہے

اک سمندر لوگوں کہ پاس ہے اور اک سمندر میرے حبیب اللّٰہ کی آنکھوں میں قید ہے

میٹھے جیسی نعمتیں لوگوں کے پاس ہیں اور میرے پاس آپ کا نام ہے جو اتنا میٹھا ہے کہ روح تک کو لذت بخشتا ہے

اک لغت کی کتاب لوگوں کہ پاس ہے جو تعریف بیان کرنے کے لیے الفاظ دیتی ہے

اور یہاں جاناں میں ہار جاتی ہوں دنیا سے لوگوں سے کیونکہ لوگوں نے کوئی زبان ایسی بنائی ہی نہیں جس کے تمام الفاظ مل کر بھی آپ کے شایان شان ہوں

انسانوں کی بنائی گئی تمام زبانوں کے تمام الفاظ بھی ادھورے ہیں بے رونق پر جب ذکر آپ کا کریں تو یہ الفاظ بھی آپ کی ذات کے لیے استعمال ہونے پر اپنے آپ پر فخر کرتے ہیں کہ ان بے رونق کم اہمیت الفاظ کو آپ کے ذکر سے عزت بخشی

ہما ملک

**********************

No comments:

Post a Comment