عنوان۔
ذات
نہ
پوچھو مجھ سے میرا ماضی بڑا حراب ہے
یہ
میری غلطی نہیں اپنوں کی نیتوں کا کہناہے
میں
بےحیا، بے غیرت، اور بد چلن ہوگئی
یہ
میرے باپ جیسےچچا کی نظروں کا کہناہے
پہلے
میں لاڈلی پری تھی اب کچرے کا ڈھیر ہوگئی
یہ
میری ماں جیسی خالہ کے رویئے کا کہناہے
میں
دیکھتے ہی دیکھتے خاص سے عام ہو گئی
یہ
مجھ پے لگے داغ اور الزاموں کا چیخ چیخ کر کہنا ہے
*************
No comments:
Post a Comment