affiliate marketing Famous Urdu Poetry: June 2024

Friday, 28 June 2024

Poetry by Abdulsamad

ہم جس شخص کے ساتھ چلنا چاہے

وہی ہم کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے

 

ہم اعتراض کرتے تو وہ بھی کیسے کرتے

یہ نظام قدرت ہے کہ ہر شخص چلا جاتا ہے

 

ہم ہر شخص سے نبھانے کی خواہش کرتے ہیں

آئے روز کوئی زندگی میں آتا ہے، چلا جاتا ہے

 

میں اپنے خیالات میں اس قدر گم رہتا ہوں

پل بھر میں کچھ یاد آتا اور پھر چلا جاتا ہے

 

صمد تو اپنے آپ سے ہی اکثر بیزار رہتا ہے

آگے بڑھتا ہے ذرہ پھر پیشتر چلا جاتا ہے

 

عبدالصمد

************

ہوتی کوئی ناراضی تو دل مان بھی جاتا

ہم دونوں میں پیار تھا اب یقیں نہیں ہوتا

 

میں تو احمق ہوں جو سب کو اپنا مانتا ہوں

یاں سب مطلب پرست نکلے، یقیں نہیں ہوتا

 

وہ مجھے چھوڑ کر غیر کا ہونے جا رہا ہے

میں کیسے کہہ دو کہ مجھے غم نہیں ہوتا

 

میں اس شخص سے بچھڑ جاو گا کچھ اس طرح

کیوں مجھے اس بات پہ اعتراض ہے،یقیں نہیں ہوتا

 

عبدالصمد

************

Ghazal by Palwisha Khan

سلسلہ تیری یاد کا دل سے نہ کبھی جدا ہوا

 

ذہن سے کبھی نہ نکلا تو بس منظر سے لاپتہ ہوا

 

تُجھے دیکھ لیں کبھی خواب میں اس آس سے ہر رات سوتے ہیں

 

ورنہ نیند کم بخت کہاں آتی ہے جب یاد تیری ستاتی ہے

 

بچھڑا تو یوں بچھڑا عزیز کے کسی عزیز کی پرواہ نہ کی

 

خالی کیا جہاں ایسے جیسے کبھی  آیا ہی نہیں ۔۔🙃🖤

 

از قلم : پلوشہ خان

Thursday, 27 June 2024

Poetry by Urooj Fatima

دل میں تمنا رہتی ہے محبت کرنے کی

یہی جستجو ٹھہری جوانی کی

آج تک نہیں کی تمنا مرجانے کی

بس یہی کمی رہ گی زندگانی کی

************

تم جون کو پڑھتی ہو

اتنی دکھی لڑکی ہو

بات بات پہ آنکھیں نیلی کرتی ہو

ہاۓ اتنے آنسو گراتی ہو

دل کہ تسلی کیلئے مکافات مکافات کرتی ہو

اپنے بخت کو سیاہ سمجھتی ہو تم

اپنے دل کو اپنے ہاتھوں توڑ کے کئ بار

منہ کا ماتم سیاہ رات میں کرتی ہو تم

اس قدر افسردہ ہو محبت سے تم

سسکیوں میں بین کرتی ہو تم

اب بس بھی کرو جانے دو گرنے دو انہیں

کیوں آنسوؤں کو آنکھوں میں قید کرتی ہو

چند دن کی سانسیں ہے تمہاری

کیوں انہیں ابھی ختم کرنا چاہتی ہو

کیوں تم جون کو اتنا پڑھتی ہو

۔۔۔۔۔ عروج فاطمہ

************

ہجوم کی گھبراہٹ کے زیرِ اثر

میں تنہا کھڑی رہی

یوں تو دنیا کھڑی ہے میرے پیچھے

پھر بھی میں تیرے پیچھے کھڑی تھی

************

خود کشی کے طریقے دیکھے جارہے ہے

وہ جن کے دور ہے ہنسنے ہنسانے کے

عروجِ فاطمہ

****************

Poetry by Kinza Hashmi

کیسا عجیب دور حیات ھےکہ جس میں

بندہ درد میں ھو تو درد بتا نہیں سکتا

یہ کسی عجب خواہیش ہیں کہ جن کے مرنے پر

نہ جنازہ ہوتا ہے اور دفنا بھی نہیں سکتا

یہ کسیے دکھ ہیں کہ دکھوں میں بھی اداکاری ہے

مسکرانا تب بھی پڑتا ہے جب بندا مسکرا نہیں سکتا

ہم غم دوراں سے نکلے تو غم جاناں مل گیا

سناتا میں بھی تمیں غم اپنے پر میں سنا نھیں سکتا

***************

اور وہ خوبصورت ہے یہ تو ہمیں پتا نہیں

ہمیں اس سے مھبت ہے بس اتنا پتا ہے

**************

تو ھی نہ سمجھ سکا اس دل کی ویراینوں کو

تجھے تو واضع بتایا تھا اداس ھوں میں

نام۔کنزاہاشمی

****************

اور پھر ایک چوٹ اتنی گہری لگی دل پر

ہزار مرہموں کے بعد بھی میں سنمبھل سکی

شاعرہ۔کنزا ہاشمی

************

اور پھر ایک چوٹ اتنی گہری لگی دل پر

ہزار مرہموں کے بعد بھی میں سنمبھل سکی

شاعرہ۔کنزہ ہاشمی

***********

اتنا بے رحم کسیے ہو گیا یار تو

یہ بھی نہ سوچا میں مر گیا تو

شاعرہ۔کنزا ہاشمی

************

 

Sunday, 23 June 2024

Mohabbat by Noor Shayara




نظم

(مُحبت)

تحریر:نُور شاعرہ

 

*تُمھیں کیا پتہ یہ مُحبت کِتنا ستاتی ہے-

جو ترستا ہے اُسے اور ترساتی ہے!

کیا معلوم ہے ؟ایک حقیقت....

یہ مُحبت کُتّے کی طرح بھگاتی ہے

ویسے تو یہ ایک کِھلتا پھول ہے

پر لوگوں کو یہ مُرجھاتی ہے

اُداسی کی شامیں ابھی کہاں؟

ابھی تو پیار کے گیت سُناتی ہے-

کبھی دُور ہی چلی جاتی ہے

کبھی بارش میں بِھگاتی ہے

یہ مُحبت ہے, مُحبت ہے صاحب!

نا جانے کیا کیا کر واتی ہے....

زندگی کا سفر پھر آگے برھتا ہے

صنم سے شوہر اور پھر پاؤں دبواتی ہے!

ایک امتحان ختم ہوتا نہیں کے بس یہ پھر نئے سبق پڑھاتی ہے......

ابھی تو جوانی کے دن تھے یار

کیسے یہ چار بَچّوں کی امّا بناتی ہے!

ہائے یہ مُحبت! ہائے یہ مُحبت

نا جانے کیا کیا کر واتی ہے.....

https://youtube.com/@syedanoor-ul-ainofficial?si=3ILfnR1NsAdWPyiL

Kya hai ishq by Filza Gul

کیا ہے عشق ؟

ہر کسی کی زبان پہ یہاں کلمہ ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

ہر کوئی مبتلا ہے اس مرض لافانی میں

ایک بیمار کے ٹوٹے دل کی بے کس صدا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق ؟

وصل ہے ہجر ہے دھوپ ہے يا چھاؤں

صحرا نوش کی تپتی ریت پہ چند بوندوں کی دعا ہے عشق

سجدے میں گرتے مومن ہیں ہو کہ کافر اٹھتے ہیں

کھڑکیوں سے لگ کے بیٹھوں کی رب سے دغا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

قفل لگا ہے دل و دماغ کی اندھیری کوٹھری پر

بیڑیوں میں بندھے قیدی کی ظلمت سے وفا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

گرتے ہووے پتوں کا ہر سانس لوٹانا ٹہنی پر اور ساحل کا پھر صدقے جانا اپنے ہی پانی پر میدانِ چاہت جنگ میں اپنا سب کچھ چھوڑ کے آنا

ایک پردہ دل پوش کیلئے جفا کی سزا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

مفلس بچوں کی آنکھیں و مے کدے کے فلسفی

تعاقب میں ہیں دونوں چاہت میں کسی کی

خفا ہے زندگی یا پھر لگا ہے مرض خاموشی

طبیب ہے بے کس اور آخری دوا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

تو سنو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رسوائی ہے قید ہے بربادی بھی ناپید ہے

خفا ہے نبھا ہے؛ خود کو کھونے کے سزا ہے

عذاب ہے قہر ہے يا جینے کا ایک زہر ہے

زندگی کا سوگ ہے يا عمر بھر کا روگ ہے

الغرض یہ کہ ۔۔۔۔۔۔۔

بستر مرگ پر پڑے ہوئے مریض کی

اپنے ہی قاتل سے فلزہ قتل کی نبھا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

شاعرہ ۔فلزه گُل

*************

Friday, 21 June 2024

Good things take time Poem by Eman Rasheed

Poem

Good things take time

 

Good thing take time

In the garden of life patience is the seed.

Where good things take time to fulfill our needs.

 

Like a fine wine aging or a tree's steady climb.

In the tapestry of existence it is a rhythm a rhyme .

 

With each passing moment we learned to believe.

That patience is a virtue we must learn to achieve.

 

For dreams and ambitious they don't come in haste.

But with perseverance and time you can change your destiny.

 

 

The time of patience is a sweet Melody.

Because good things want better to achieve.

 

So let's not rush and not to stop the life .

For in the end it is a journey the prime.

 

Remember my friends

Good things always take time.

 

Writer : Eman Rasheed


****************

Monday, 17 June 2024

Kuch ishaar meri qoum ke liey by Ayesha Falak

کچھ اشعار میری قوم کے لیے

میری قوم سمجھے گی تبھی وطن سنبھلے گا

اور قوم تو ملک کی ضرورت ہوتی ہے نا

قوم ہی پھر جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا

اس وطن عزیز کی بنیاد تو اسلام پر تھی نا

بنیاد ہی ہل جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا

اور مہنگائی بڑھ جانے سے کچھ بھی نہیں ہوتا

روٹی کی قدر ہی گھٹ جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا

میری قوم کے لوگو اِک بات تو بتاؤ

تم ہی بکھر جاؤ گے تو یہ ملک کدھر جائے گا

اور جذبات کے باغ میں مہکتا ہے وطن

جذبے ہی مر جائیں گے تو یہ ملک کدھر جائے گا

 

(عائشہ فلک)

***************

Gazza ka inteqam by Ayesha Falak

 ( غزہ کا انتقام )

 

بروز حشر ہوگا جب ، حساب کا وقت

ہر اک پہ آئے گا جب، جواب کا وقت

خدا کے پاس آئیں گے، سب حساب لینے کو

ظالم پہ آئے گا تب ، زوال کا وقت

پوچھیں گے فرشتے، پوچھے گا ہر بشر

پوچھے گی یہ زمیں، پوچھے گا یہ فلک

پوچھے گی یہ فضاء، پوچھے گا ہر حجر

پوچھیں گے یہ درخت، پوچھے گا ہرشجر

پوچھیں گے ستارے، پوچھے گا رب کا عرش

پوچھے گا آفتاب، پوچھے گا خود قمر

پوچھے گا ہر بچے کی آنکھ کا آنسو

پوچھے گا ہر ماں کے دل سے بہا لہو

پوچھے گا ہر اک اک ذرہ غزہ کا

بے بس جب تھا، ہر باشندہ غزہ کا

انسان تو تھا وہاں، انسانیت کہاں تھی؟

روحیں تڑپ رہی تھیں، روحانیت کہاں تھی؟

ہو جائیں گے خاموش، نہ ہوگا تب جواب

خدا کی طرف سے ہوگا، ظالم پہ تب غذاب

بزدل بھی ہوں گے اُسی صف میں شمار تب

بزدلی کا ہوگا اُن سے، سوال جب

سر شرم سے ہوں گے، جھکے سب کے سب

آئے گا غزہ لینے ، اپنا انتقام جب

 

(عائشہ فلک)

*****************