affiliate marketing Famous Urdu Poetry: June 2024

Sunday 23 June 2024

Mohabbat by Noor Shayara




نظم

(مُحبت)

تحریر:نُور شاعرہ

 

*تُمھیں کیا پتہ یہ مُحبت کِتنا ستاتی ہے-

جو ترستا ہے اُسے اور ترساتی ہے!

کیا معلوم ہے ؟ایک حقیقت....

یہ مُحبت کُتّے کی طرح بھگاتی ہے

ویسے تو یہ ایک کِھلتا پھول ہے

پر لوگوں کو یہ مُرجھاتی ہے

اُداسی کی شامیں ابھی کہاں؟

ابھی تو پیار کے گیت سُناتی ہے-

کبھی دُور ہی چلی جاتی ہے

کبھی بارش میں بِھگاتی ہے

یہ مُحبت ہے, مُحبت ہے صاحب!

نا جانے کیا کیا کر واتی ہے....

زندگی کا سفر پھر آگے برھتا ہے

صنم سے شوہر اور پھر پاؤں دبواتی ہے!

ایک امتحان ختم ہوتا نہیں کے بس یہ پھر نئے سبق پڑھاتی ہے......

ابھی تو جوانی کے دن تھے یار

کیسے یہ چار بَچّوں کی امّا بناتی ہے!

ہائے یہ مُحبت! ہائے یہ مُحبت

نا جانے کیا کیا کر واتی ہے.....

https://youtube.com/@syedanoor-ul-ainofficial?si=3ILfnR1NsAdWPyiL

Kya hai ishq by Filza Gul

کیا ہے عشق ؟

ہر کسی کی زبان پہ یہاں کلمہ ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

ہر کوئی مبتلا ہے اس مرض لافانی میں

ایک بیمار کے ٹوٹے دل کی بے کس صدا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق ؟

وصل ہے ہجر ہے دھوپ ہے يا چھاؤں

صحرا نوش کی تپتی ریت پہ چند بوندوں کی دعا ہے عشق

سجدے میں گرتے مومن ہیں ہو کہ کافر اٹھتے ہیں

کھڑکیوں سے لگ کے بیٹھوں کی رب سے دغا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

قفل لگا ہے دل و دماغ کی اندھیری کوٹھری پر

بیڑیوں میں بندھے قیدی کی ظلمت سے وفا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

گرتے ہووے پتوں کا ہر سانس لوٹانا ٹہنی پر اور ساحل کا پھر صدقے جانا اپنے ہی پانی پر میدانِ چاہت جنگ میں اپنا سب کچھ چھوڑ کے آنا

ایک پردہ دل پوش کیلئے جفا کی سزا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

مفلس بچوں کی آنکھیں و مے کدے کے فلسفی

تعاقب میں ہیں دونوں چاہت میں کسی کی

خفا ہے زندگی یا پھر لگا ہے مرض خاموشی

طبیب ہے بے کس اور آخری دوا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

تو سنو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رسوائی ہے قید ہے بربادی بھی ناپید ہے

خفا ہے نبھا ہے؛ خود کو کھونے کے سزا ہے

عذاب ہے قہر ہے يا جینے کا ایک زہر ہے

زندگی کا سوگ ہے يا عمر بھر کا روگ ہے

الغرض یہ کہ ۔۔۔۔۔۔۔

بستر مرگ پر پڑے ہوئے مریض کی

اپنے ہی قاتل سے فلزہ قتل کی نبھا ہے عشق

سنو تمہیں خبر بھی ہے کہ یہ آخر کیا ہے عشق؟

شاعرہ ۔فلزه گُل

*************

Friday 21 June 2024

Good things take time Poem by Eman Rasheed

Poem

Good things take time

 

Good thing take time

In the garden of life patience is the seed.

Where good things take time to fulfill our needs.

 

Like a fine wine aging or a tree's steady climb.

In the tapestry of existence it is a rhythm a rhyme .

 

With each passing moment we learned to believe.

That patience is a virtue we must learn to achieve.

 

For dreams and ambitious they don't come in haste.

But with perseverance and time you can change your destiny.

 

 

The time of patience is a sweet Melody.

Because good things want better to achieve.

 

So let's not rush and not to stop the life .

For in the end it is a journey the prime.

 

Remember my friends

Good things always take time.

 

Writer : Eman Rasheed


****************

Monday 17 June 2024

Kuch ishaar meri qoum ke liey by Ayesha Falak

کچھ اشعار میری قوم کے لیے

میری قوم سمجھے گی تبھی وطن سنبھلے گا

اور قوم تو ملک کی ضرورت ہوتی ہے نا

قوم ہی پھر جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا

اس وطن عزیز کی بنیاد تو اسلام پر تھی نا

بنیاد ہی ہل جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا

اور مہنگائی بڑھ جانے سے کچھ بھی نہیں ہوتا

روٹی کی قدر ہی گھٹ جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا

میری قوم کے لوگو اِک بات تو بتاؤ

تم ہی بکھر جاؤ گے تو یہ ملک کدھر جائے گا

اور جذبات کے باغ میں مہکتا ہے وطن

جذبے ہی مر جائیں گے تو یہ ملک کدھر جائے گا

 

(عائشہ فلک)

***************

Gazza ka inteqam by Ayesha Falak

 ( غزہ کا انتقام )

 

بروز حشر ہوگا جب ، حساب کا وقت

ہر اک پہ آئے گا جب، جواب کا وقت

خدا کے پاس آئیں گے، سب حساب لینے کو

ظالم پہ آئے گا تب ، زوال کا وقت

پوچھیں گے فرشتے، پوچھے گا ہر بشر

پوچھے گی یہ زمیں، پوچھے گا یہ فلک

پوچھے گی یہ فضاء، پوچھے گا ہر حجر

پوچھیں گے یہ درخت، پوچھے گا ہرشجر

پوچھیں گے ستارے، پوچھے گا رب کا عرش

پوچھے گا آفتاب، پوچھے گا خود قمر

پوچھے گا ہر بچے کی آنکھ کا آنسو

پوچھے گا ہر ماں کے دل سے بہا لہو

پوچھے گا ہر اک اک ذرہ غزہ کا

بے بس جب تھا، ہر باشندہ غزہ کا

انسان تو تھا وہاں، انسانیت کہاں تھی؟

روحیں تڑپ رہی تھیں، روحانیت کہاں تھی؟

ہو جائیں گے خاموش، نہ ہوگا تب جواب

خدا کی طرف سے ہوگا، ظالم پہ تب غذاب

بزدل بھی ہوں گے اُسی صف میں شمار تب

بزدلی کا ہوگا اُن سے، سوال جب

سر شرم سے ہوں گے، جھکے سب کے سب

آئے گا غزہ لینے ، اپنا انتقام جب

 

(عائشہ فلک)

*****************

Friday 14 June 2024

Rooh me shigaf hen to kia hoa by ayesha falak

روح میں شگاف ہیں تو کیا ہوا
چہرے پر مسکان ہے تو کیا ہوا 
دل میں اِضطراب ہے تو کیا ہوا 
آنکھیں بے قرار ہیں تو کیا ہوا
نفرتوں کی جیت ہے،محبتوں کی ہار ہے 
 کچھ ایسے میرے حالات ہیں تو کیا ہوا
  جس کو اس نے چاہا وہ مل گیا اُسے 
یہ میرے رب کی شان ہے تو کیا ہوا 
اور جس کو ہم نے چاہا وہ ملا ہی نہیں فلک
 یہ مقدروں کی بات ہے تو کیا ہوا

Saturday 8 June 2024

Shehr ke khamosh logo by Ramsha Riaz

شہر کے خاموش لوگو!!

 

مجھے ڈھونڈنا ہوا تو اس بستی کی طرف انا

جہاں ہوا کی تیز جھونکے سب اڑا لے جاتے ہوں

سوائے سکون کے

میں تمھیں بھیڑ میں نہیں ملوں گی

میں تمھیں نیلے آسمان تلے ملوں گی

آبشاروں کی گرتی بوندوں کی اوازیں سننے والی

میں وہ لڑکی ہوں

جس کی اندر انتہا کا شور

اور لبوں پہ پھیکی سی مسکان ہو گی

تم جب ڈھونڈنے آئے تو مجھے کتابوں کے غبار میں ڈھونڈنا

مجھے غموں کے بازار میں ڈھونڈنا

میرے غم یوں  منظر عام پہ نہیں آتے

تم اس بازار میں سب سے بڑے فنکار کو ڈھونڈنا

پھر بھی نہ مل سکی تمھیں وہاں

تو ساحل سمندر پہ جانا

اگر تم نے خالی سیپ کے پاس وجود تلاش لیا

تو تم نے مجھے کھوج لیا

پھر بھی نہ ملی تو

اک کچے مکان کی طرف چل دینا

اس کی کھڑکی کھلی ہو گی

جو احساسات کو تازگی دے

وہاں اگر تمھیں کھڑکی سے ٹیک لگائے

کوئی عکس نظر ائے

اور وہ تم پہ نظر ٹکائے

اور پھر کھڑکی بند کر لے

تو سمجھ جانا

تم نے مجھے ڈھونڈ لیا

اور جس دن تم نے مجھے ڈھونڈ لیا

تم خود کو بھول جاؤ گے

رمشاء ریاض

****************

Ghazal by Aiman Akram

غزل

دل تو مل گے

پر قسمت نہ مل سکی

ہم دونوں کو نصیب ميں

راحت نہ مل سکی

ملنے کو کیا کچھ نہیں ملتا

اس دنیا جہان ميں

اک تم نہیں ملے

اور ہمیں ہر خوشی ملی

ہنستے ہوے گزار دی اک عمر یونہی

قہقوں کی آواز میں

اداسی نہ مل سکی

بچھڑتے ہوے ان سے

فقط اتنا ہی کہہ سکے

تم نہیں ملے کیا ہوا

تمہاری محبت تو مل گی

 

تحریر :ایمن اکرم

***********