گردش
دوام میں جب کہیں کھو جاؤں گا تو تم یاد آؤ گے ، تو تم یاد آؤ گے
وقت
کی نبض پر جب غم بوجھ رکھے گا تو تم یاد آؤ گے ، تو تم یاد آؤ گے
جب
دنیا کی رنگینیو ں میں دل سادگی کو ترسے گا
تو
تم یاد آؤ گے ، تو تم یاد آؤ گے
جب
مشکلوں میں اُلجھا دل سنبھلنے کو ترسے گا
تو
تم یاد آؤ گے ، تو تم یاد آؤ گے
ہواؤں
کی دوش پر جب کوئی پیغام گونجے گا
تو
تم یاد آؤ گے،تو تم یاد آؤگے
رہیں
گے خستہ حال رہیں گے بدنام
جب
دل کسی نام کو ترسے گا
تو
تم یاد آؤ گے،تو تم یاد آؤگے
جب
نم آنکھ کو صاف اپنی پوروں سے کریں گے
جب
ہنسی کی جھو ٹی کلکاریوں میں سچی مسکراہٹ کو ترسیں گے
تو
تو یاد آؤگے ، تو تم یاد آؤ گے
جب
زندگی کے سفر میں ایک گھر کی خواہش ہوگی
تو تم یاد آؤ گے تو تم یاد آؤ گے
No comments:
Post a Comment