غزل
تیرے دل پہ میرے نام کا ادھار باقی ہے
جو نہ ملا تجھ سے ابھی وہ پیار باقی ہے
تیرے ساتھ جو گزرے وہ منظرِ بے پردہ
سوچتی ہوں اس پردے کا دیدار باقی ہے
ہو چاند پورا اور سر ہو تیرے کندھے پر
ابھی اس دل کے قرار کا بھی قرار باقی ہے
سنا ہے شہزادی سدھار ڈالا کتنوں کو
پر میری دیوانگی کا تو سدھار باقی ہے
از قلم
شہزادی حفصہ
No comments:
Post a Comment