affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Kamli larki by urooj fatima

Friday, 21 April 2023

Kamli larki by urooj fatima

کملی لڑکی 

  کتنی کملی لڑکی ہو تم
   خود سے باتیں کرتی ہو
 تم لوگوں کی باتوں پہ کیوں غور کرتی ہو
    کتنی کملی لڑکی ہو تیرے نین نقش یوں حسیں ہے
سانولی رنگت میں بھی قیامت لگتی ہو
    کتنی حسیں لڑکی ہو
تیری آنکھوں میں میر کے مصرے بولتے ہے
تمہاری آواز میں زخم ہے عشق کے
شاید تم جون کو پڑھتی ہو
  کتنی کملی لڑکی ہو 
بربادی کی شروعات بتاؤ
کیا تم کسی سے عشق کرتی ہو
   ہاۓ تم اتنی کملی لڑکی ہو
خود کو تم تنہا سمجھتی ہو
لوگوں کو اچھا سمجھتی ہو
  مجھے تم بے وقوف لگتی ہو
لوگوں کی باتوں میں تم نہ آؤ
بے وفائی کر گیا ہے تو تم مرجاؤ گی
 ہاۓ!تم کتنی بھولی لڑکی ہو  
     تم کتنی کملی لڑکی ہو 


  عروج فاطمہ

No comments:

Post a Comment