کبھی کبھی لگتا ہے
کہ خواب ادہورے رہ جائیں گے
کہ ساتھ ادہورے رہ جائیں گے
چلنے والے ساتھ کہیں پیچھے رہ جائیں گے
کبھی کبھی لگتا ہے
کہ دوست بھی دور ہو جائیں گے
اور دشمن پاس آ جائیں گے
کبھی کبھی لگتا ہے
کہ اپنے غیر ہو جائیں گے
اور غیر اپنے فرض نبھائیں گے
کبھی کبھی لگتا ہے
کہ زخم دل جلائیں گے
اور یادیں آگ لگائیں گی
پر آنسو ساتھی بن جائیں گے
کبھی کبھی لگتا ہے
کی سب ہی رک جائیں گے
پر یہ زندگی کی دوڑ ہے
سبھی دوڑتے چلے جائیں گے
کبھی کبھی لگتا ہے
کہ کیا یہ غم سہہ پائیں گے؟
پر یہ وقت کا چکر ہے
سب غم بھرتے چلے جائیں گے
03172974008
ReplyDelete