خوابوں میں کچھ تو دیکھتی ہو گی؟
تم بولتی بہت ہو کچھ تو سوچتی ہوگی؟
چلو مان لیا میں نے کچھ درد نہیں تم کو
یہ جو ہر وقت ہنستی ہو کچھ تو سہتی ہو گی؟
مانا بہت مصروف رہتی ہو گی
مگر تمہاری یہ آنکھیں کچھ تو کہتی ہوں گی؟
اعتراف کر لیا تم نے کہ تم تک نہیں آئی ہو گی
پر میرے ہاتھ پر بھی لکیریں کہیں تو جاتی ہو گی
اچھا چلو مان لیتا ہوں اعتبار کر لیتا ہوں
سنو !!! مگر زندگی ہے کچھ تو کہتی ہو گی؟؟؟
روح بشر
No comments:
Post a Comment