غم کی بڑھتی عمر ہمیں
بے چین کیے ہوئے ہے
یہ بے چینی مٹانے کے بہانے کو
شام کے آخری پہر کا کنارا لیا ہم نے
میرے شہر کی خاموشیوں سے
نوحہ گَر سُر تال سنوارتے ہیں
درد کے بین کرنے کے بہانے کو
کسی ہنگامے کو میسحا بنا لیا ہم نے
یوں تو میرے شہر کا
میخانہ مشہور ہے بہت
مگر جب جام میسر نہ آ سکا
تو آنکھ بہانے کے بہانے کو
تلخئی ایام کا سہارا لیا ہم نے
📓از قلم مرزا نگار سیف
No comments:
Post a Comment