غزل
یوں
دوستی کبھی بھی توڑا نہیں کرتے
بیچ
سفر میں تنہا چھوڑا نہیں کرتے
زندگی
نام ہے چلتی ہوئی سانسوں کا
چلتی
سانسوں سے زندگی چھینا نہیں کرتے
کسی
کو سمجھنا ، سمجھ کے فیصلہ دینا تو آ چھا ہے
پرکھے
بینا کسی کو غلط سمجھا نہیں کرتے
جب
دنیا میں آ ے ہیں تو جانا بھی ہے لازم
یہ
خدا کے ہیں فیصلے ان پہ شکوہ نہیں کرتے
❤️❤️❤️
بیا
گوہر
*************
غزل
کون
کہتا ہے کہ خواب دیکھنا ا چھا نہیں ہوتا
ہم
تو اتنا کہتے ہیں کہ خواب کبھی کوئی سیچا نہیں ہوتا
چلتے
تو اسی راہ پہ ہیں جو منزل کو جاتی ہے
پر
منزل پہ پہنچنے والا وہ رستہ نہیں ہوتا
سوچ
کے رکتے ہیں درخت تلے کے چھاؤں ملے گی
نظر
اٹھا کے جو دیکھے تو سر پہ سایہ نہیں ہوتا
کوشش
تو بہت کرتے ہیں کہ سب کو اپنا بنا لیں
مگر
صرف اپنے چاہنے سے کوئی اپنا نہیں ہوتا
لوگ
کہتے ہیں کہ زندگی چار دن کی ہوتی ہے
مگر
بیا کا کہنا ہے کہ سانسوں کا کوئی حساب نہیں ہوتا
❤️❤️❤️
بیا
گوہر
Nice
ReplyDelete