سورج لالی شام اور وہ
ساقی وحشت جام اور میں
الجھے الجھے رہنے لگے ہیں
سارے دن کے کام اور میں
جب سے تیری چاہ کی میں نے
گر تے میرے دام اور میں
وہ تو بس اک بات بنی تھی
ورنہ کیا ؟ بدنام اور میں ؟
ساحل کی نم ریت پہ لکھ دو
وعدے سب ناکام اور میں
میرے غم میں ساتھ مرا دیں
آنسو، راتیں ، گام اور میں
تجھ کو مجھ سے دور کرے ہیں
تیری شہرت نام اور ’’میں‘‘
اک ہی رو میں ناچ رہے ہیں
بلّھا، نانک، رام اور میں
اک دوجے کو دیکھ رہے ہیں
حافظؔ کا انجام اور میں
No comments:
Post a Comment