affiliate marketing Famous Urdu Poetry: محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

Wednesday, 1 June 2016

محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

محبتوں کے یہ دریا اتر نہ جائیں کہیں

 
جو دل گلاب ہیں زخموں سے بھر نہ جائیں کہیں

ابھی تو وعدہ و پیماں اور یہ حال اپنا

 
وصال ہوتو خوشی سے ہی مر نہ جائیں کہیں

 

یہ رنگ چہرے کے اور خواب اپنی آنکھوں کے

 
ہوا چلے کوئی ایسی بکھر نہ جائیں کہیں

 

جھلک رہا ہے جن آنکھوں سے اب وجود مرا

 
یہ آنکھیں ہائے یہ آنکھیں مکر نہ جائیں کہیں

 

پکارتی ہی نہ رہ جائے یہ زمیں پیاسی

 
برسنے والے یہ بادل گزر نہ جائیں کہیں

 

نڈھال اہلِ طرب ہیں کہ اہلِ گلشن کے

 
بجھے بجھے سے یہ چہرے سنور نہ جائیں کہیں

 

فضائے شہر عقیدوں کی دھند میں ہے اسیر

 
نکل کے گھر سے اب اہلِ نظر نہ جائیں کہیں

No comments:

Post a Comment