تجھ سے بے انتہا نفرت کرنے کا
یہ دل ایسا لگا جیسے پابند ہوگیا
بےشک دیر سے ہی کیوں نا ہوا
گر حقیقت سے سامنا ہوہی گیا
ایک راز کی بات بتاتی ہوں میں تجھے
آسانی میں سجدوں میں گرنا بند ہوگیا
جب مشکل آیٔ تو خدا کا ذکر شروع ہوگیا
نیت کا ایک دم بدلنا، ایسا کیوں ہوگیا؟
ضروت پرنے پر اندازے طلب بدل گیا
مذہب بھی بدل گیا، ایمان بھی بدل گیا۔
یہ تو پھر عشق مجازی تھا
ضرورت پر تو عشق حقیقی کا انداز بدل گیا
سوچ تیری تھی پر عمل میرا ہوگیا
ہوا یہ کے خدا سے رابطہ منقطع ہوگیا
وہ تو توہین انسانیت کی انتہا ہوگیا
یوں وہ وجہ سے بے وجہ ہوگیا۔
It touches my heart ❤️🖤
ReplyDeleteVery well written����
ReplyDelete
ReplyDeletePak Technology
Pak Technology
ReplyDelete
ReplyDeletePak Technology
Pak Technology
Pak Technology
Pak Technology
Pak Technology
Pak Technology
Pak Technology
Pak Technology
ReplyDelete❤️��������
ReplyDeleteTohinay insaniat��
ReplyDelete