میں اس جہاں کا واسی ہوں
جذبات سے بھرے لوگ جہاں
احساس سے خالی لوگوں میں
گھٹ گھٹ کے جیتے رہتے ہوں
جہاں محفل محفل بھرے ہوئے
کوئی اک تنہا سا مرتا ہو
جہاں لوگ تو ہزار مگر
انسان کہیں نا ملتا ہو۔۔۔
لائبہ راجپوت۔۔
********
کبھی کبھی ٹوٹ کر بھی مسکرا دیتا ہوں۔۔۔
کبھی کبھی مسکرا کر بھی آنسو گرا دیتا ہوں۔۔۔
کبھی کرتا ہوں محبت کا کھل کر اظہار ۔۔۔
کبھی نفرت تک کو چھپا لیتا ہوں۔۔۔
بڑا مشکل ہے اس دوہرے پن میں جینا ۔۔۔
مگر میں یہ کردار بخوبی نبھا لیتا ہوں۔۔۔
کبھی جھوٹ سے رکھ لیتا ہوں دل ۔۔
کبھی سچ کے تیخ چبھا دیتا ہوں ۔۔۔
کبھی دیتا ہوں عزت اوقات سے بڑھ کر۔۔۔
کبھی نظروں تک سے گرا دیتا ہوں۔۔۔
کبھی چاہ کر بھی بھول نہیں پاتا ۔۔
کبھی نا چاہتے ہوئے بھولا دیتا ہوں۔۔۔
ایسا ہی ہوں میں انسان راجپوت
اپنے مزاج سے دنیا چلا لیتا ہوں۔۔۔
لائبہ راجپوت۔۔
***********
میری خواہشوں کے یہ سلسلے اے خدا
تیری یاد سے غافل نہ کر دے
میرے صبر کی یہ انتہا
با خدا
کافر نہ کر دے
*********
ہم نے کاغذ کے پھولوں میں وفا دیکھی ہے۔۔۔
روتی ہوئی شاموں میں ہوا دیکھی ہے۔۔۔
برستی ہے جو بارش دھوپ میں۔۔۔
جلتی ہوئی بارش کی ادا دیکھی ہے۔۔
بات کیا کرتے ہو صحراؤں کی ۔۔۔
ہم نے سمندر میں جگتی پیاس دیکھی ہے۔ ۔۔۔
اجڑ جائے جو اک بار نام وفا پہ
مرتی ہوئی اسکی ہر سانس دیکھی ہے۔۔۔۔
لائبہ راجپوت
No comments:
Post a Comment