میرے
بعد اس گھر میں کیسی نے قیام کیا ہوگا
میرے
محبوب کے بستر پہ آرام کیا ہوگا
اسنے
بھی اپنے محبوب کی یادوں میں
دن
کو صبح اور صبح کو شام کیا ہوگا
سمجھ
نہیں آتی ان لوگوں کی اے خالد
کیا
عشق کے علاؤہ کوئی کام کیا ہوگا ۔۔
Writer
by Rabia Khalid
************
میرے
ہجر کے دن بہت ڈرونے گزرے ہیں
اسکی
یادیں مجھے آوازے دیتی تھی
میں
پیچھے مڑ مڑ کر دیکھتی تھی
کوئی
چیز تو میرا نام لیتی تھی
Writer
by Rabia Khalid
**********
سرسئ حسرت تھی کہ تم سے وابستہ اک خواہش کر لی
تم
کتنے غریب شخص ہو اے خالد۔ ۔
ٹھکرا
کر میری محبت پھر مجھی سے کر لی
۔
writer
by Rabia Khalid
**********
مجھے
کچھ دن ماضی میں رہنے دو
۔
یہ
حال مجھے جینے نہیں دیتا
۔
تیری
یادیں زہر کا گھونٹ اے طلسم یار
۔
تو
مجھے یہ پینے بھی نہیں دیتا ۔
مجھے
کوئی شوق نہیں مرنے کا
۔
مگر
تو مجھے جینے بھی نہیں دیتا۔
۔
writer
by Rabia Khalid
***********
شوقے
محبت کے ساتھ خوفے زوال بھی رکھا ہے
وہ
بیٹھے ہے میرے پاس اور دل سمبھال بھی رکھا ہے
میں
نے سنا أسکی آنکھیں جھیل سی ہے
میں
نے تیرنے کا سلیکہ بھی تیار رکھا ہے
writer
by Rabia Khalid
*********
مجھے
تیری خدائی سے ڈر نہیں لگتا
مجھے
تیرے پاس آنے سے ڈر لگتا ہے
اور
لوگوں نے تجھے جھوٹ بتایا ہے
مجھے
سچ بتانے میں ڈر لگتا ہے
writer
by Rabia Khalid
***********
محبت
کے شہر کو نہ جا میں نے سنا بڑا بدنام ہے
ڈھونڈے
پر ملا نہ آسکا گھر مجھے بتایا پتا ہی بے نام ہے
درخقیقت
ہوتا نہیں ہر کوئی بے وفا
میرے
والا تو عددتن بئمان ہے
writer
by Rabia Khalid
**********
اس
کدر یاد آتے ہے کہ کوئ تسور ہی نہیں بھ جانے کو
اور
جب وہ خدا حافظ کہہ کر اٹھ کھڑے ہوتے ہے
تو
جان چلی جاتی ہے جانے کو
۔
writer
by Rabia Khalid
************
چلے
ہم مان لیتے ہے کہ ہم بے وفا ہے
آپ
اپنی وفاؤں کے صبوت دیکھوں تو سہی لا کر
آپ
کہتے ہے تو آٹھ کھڑے ہوتے ہے چلے جانے کو
مگر
آپ بیٹھے تو سہی قریب آکر۔ ۔
writer
by Rabia Khalid
*********
مجھے
اسکی محبت چلتے چلتے تہکا دیتی ہے
دوستوں
کے ساتھ بیٹھی ہوں ہنستے ہنستے روکا دیتی ہے
اور
میں غیروں سے پوچھتی ہوں أسکا حال
مگر
وہ میری آنکھیں دیکھ طبیعت بتا دیتی ہے
writer
by Rabia Khalid
***********
وہ
اکثر باتوں ہی باتوں میں کمال کر دیتے ہے
دل
میں رکھ کر نفرت لبوں سے عشق بے مثال کر دیتے ہے
اور
وہ سمجھتے ہے کہ میری خاموشی مار دے گی اسکو
مگر
وہ تو آنکھوں سے تیر کمان کر دیتے ہے۔
writer
by Rabia Khalid
*********
غزل
اسے
ملنے کو دل کرتا ہے مگر ٔوہ اکثر نہیں ملتے
ترس
گئے ہے اک دیدار کو مگر وہ اکثر نہیں دیکھتے
میں
نے سنا کہ لکھتے ہیں ہر روز اک نئ غزل کو
مگر
وہ اکثر مجھ پر نہیں لکھتے
دیکھا
ہے میں نے تیری نگاہِ ہمدردی کو
مگر
کہتے ہے کہ دل سے محبت نہیں کرتے
چلے
ہم مان لیتے ہے کہ اپکو ہمسے محبت نہیں
مگر
دل کہتا ہے کہ ایسے خیالوں کو مانا نہیں کرتے
writer
by Rabia Khalid
**************
میرے
نکاح میں تو لکھا ہے وہ
مگر
میرے نصیب میں أس شخص کی وفا کہاں لکھی ہے
میں
اگر تے کر بھی لوں اسکے ساتھ راہ عشق کا سفر
خیر
چھوڑو پھر بھی منزل کہاں لکھی ہے
writer
by Rabia Khalid
*******
میرے
وجود سے گہٹتے نہیں یہ بادل
میں
نے ان کو ہٹا کر بھی دیکھا ہے
اسکو
مجھ سے محبت نہیں
میں
نے دل لگا کر بھی دیکھا ہے
روکا
نہیں میرا ہاتھ تھام کر اس نے
میں
نے وہاں سے جا کر بھی دیکھا ہے
رہتا
نہیں تجکو دیکھے بغیر یہ دل
میں
نے اس کو سمجھا کر بھی دیکھا ہے
کوئی
نہیں مرتا کیسی کی خاطر
میں
نے زندگی کو آزما کر بھی دیکھا ہے
writer
by Rabia Khalid
************
غزل
میں
نے پڑھیں ہیں ہزاروں کتابیں مگر ان میں تیری ذات نہیں۔
۔
دل
ہے تجھ پر لکھوں اک حسرتِ دیدار کی کتاب مگر سوچھوں اتنی بھی بڑی کوئی بات نہیں۔ ۔
کتنی
عجیب ہے یہ شاعری و غزل کتنا عجیب ہے یہ فلسفہ و آدب۔
۔
پہلے
پنے پہ تیری محبت کے سنہرے أساب لکھوں گی
دوسرے
پنے پہ تیرے ملنے کے حسین واقعات لکھوں گی
اسکا
حسنِ سلوک اک فریبِ سراب ہے۔
۔
ہم
جیسے ایمانداروں کو بھی کرتا خراب ہے۔
۔
مجھکو
ڈر نہیں میرا لکھا اک لفظِ جاں پڑ لینا۔
۔
میں
تجکو جان کہوں گی اور فریبِ جاں لکھوں گی۔
۔
مجھکو
ڈر نہیں اس قلم کی سیاہی کے ختم ہوجانے کا
میں
سرخ رنگ سے تیری ذاتِ ہستی لکھوں گی اور بے حساب لکھوں گی۔ ۔
میں
بھی تجھ پہ ایک حسرتِ دیدار کی کتاب لکھوں گی
writer
by Rabia Khalid
*******
تجھے
بھی کسی سے عشق ہو
اور
پھر خسارہ کر کے دیکھنا
اسکی
آنکھیں جھیل سی ہونگی
اور
پھر کنارا کر کے دیکھنا
writer
by Rabia Khalid
********
کتنی
تکلیف ہے یہ سوچنے کو
کہ
وہ ہمسے محبت کرتے ہے
مگر
درخقیقت ایسا کچھ بھی نہیں
writer
by Rabia Khalid
*********
خوابِ
ہستی کی زندگی بھی کچھ یوں تھی
میں
نے بسر کر لی اک تیری چاہ میں
writer
by Rabia Khalid
*******
درخقیقت
میری قلم کی سیاہی سوکھ گئ ہے لکھتے لکھتے
اور
مجھے تلاش ہے کیسی سیاہ سیاہی کی۔
۔
مگر
کیسی گم جگہ پر میں نے اسکو رکھا بھی نہیں۔
۔
تم
خودہی سے لگا رہے ہو اندازے ایسے ویسے۔
۔
میں
نے خود دیکھا ہے خط میں کچھ لکھا تو نہیں۔
۔
writer
by Rabia Khalid
*************
غزل
اک
تو آتا نہیں تیری قربت کے بغیر رہنا
اور
پھر عشق میں خسارہ کس طرح کر لو
میں
نے پار لگایا عشق کی کشتی کو
دل
ہی دل میں کنارا کس طرح کر لو
بمشکل
گزرے ہیں یہ دو دن تیرے بن
میں
تا عمر گزارا کس طرح کر لو
writer
by Rabia Khalid
***********
تو
بھی بدگمان ہو رہا ہے یہ سن کر
جو
کہتےہیں میرے متعلق لوگ
میں
نے ہاتھ تھام لیا جاتے اسکو روک کر
وہ
بھی مڑکر کہنے لگا میرا ہاتھ چھوڑ کر
پہلے
تو ہنس ہنس کر پوچھا جاتا تھا میرا حال
مگر
اب تو دریافت کیا جاتا ہے دل توڑ کر
میں
تکتی رہی رات بھر اس ظالم کے چہرے کو
جس
نے یہ سب کہا تھا منہ موڑ کر
writer
by Rabia Khalid
**************
No comments:
Post a Comment