سنا ہے محبتوں کے صدقے جاتے ہو
سنا
ہے محبتوں کے صدقے جاتے ہو
اور
محبت ہماری ہو تو مُکر جاتے ہو
محفلوں
میں خوب رنگ جماتے ہو
مگر
جو عنوان بے وفائی ہو
تو
بزم چھوڑ جاتے ہو
ارادہ
باندھ لیا ہے ہم نے
اک
بار پھر سے آزمائیں تم کو
اس
بار مٹی اوڑھیں گے ہم
سنا
ہے عاشقوں کی قبروں پہ دیے جلاتے ہو
****************
No comments:
Post a Comment