رات
کے اس پہر تیری ذات میرے لیے موضوع گفتگو ہے میری سوچو میں تیری دلکش تصویر عیاں ہے
میرا تجھے یوں تصور میں سوچنا میری محبت کا گمان ہے
(AminaAsif)
*****
میں
مٹا نہ سکی محبت سے یہ فاصلیں کیا نفرتوں کے درخت اتنے مظبوط تھے میں نفرت میں اپنوں
سے ہاری ہو کیا یہ خون کے رشتے اتنے سستے تھے ??
(Amina Asif)
*****
میری
سنی کب تھی اس نے مجھے بس فیصلہ سنایا تھا میں بے قصور تھی پھر بھی مجھے مجرم ثابت
کیا تھا اس نے میرا جرم بس یہ تھا میں نے اپنوں
کے ساتھ محبت کی تھی
( Amina Asif)
*****
وہ
جو مجھےسے پریشانی کی وجہ پوچھےاور میں بے ساختہ اس کی ہی طرف اشارہ کر دو
(Amina Asif)
****
ہائے
کیا نظارہ ہوگا جب وہ میرے روبرو ہوگا اور مسکرا کر میرا نام لیں گا اس کا یہ انداز
میرے لیے جان لیوا ہو گا
( Amina Asif)