زندگی اک کھیل تماشہ
زندگی
اک کھیل تماشہ
اور
ہم
سب تماشائی
مقدر
کے ہر وار پر
ڈگڈگی
بجاتے ہوئے
اپنے
آپ کو پیٹتے ہوئے
تقدیر
کو مسکراتے ہوئے دیکھتے ہیں
اپنی
بے بسی پر تلملاتے ہیں
اور
پھر اس کھیل کا خود حصہ بن جاتے ہیں
کبھی
جیت کر، کبھی ہار کر
اس
کھیل کو کھیلتے ہی چلے جاتے ہیں
کبھی
ہوش سے، کبھی مدہوش سے ہو کر
خدیجہ ریاض
**************
No comments:
Post a Comment