You can Read All Types of Poetry, Urdu Poetry, Sad Poetry , Romantic Poetry , Birthday Poetry , Classical Poetry, Imagesss Poetry, LonG Poetry , Ashhar , Qathat , Nazam and Ghazal of your Favourite Poets.
Wednesday, 26 April 2023
Eid guzar jati hay by ammara majeed
Log husan ko sarahty hen by huma malik
Yeh nain roshan hen by huma malik
Alwidah by kumail sagar
Friday, 21 April 2023
Kamli larki by urooj fatima
Thursday, 20 April 2023
Intizar e eid by ammara majeed
Friday, 14 April 2023
Bas boht hoa by syeda noor ul ain
Monday, 10 April 2023
Poetry by Husna Esa
بہار
قحط کے
بعد بہاریں پھر لوٹ کے آتی ھیں پھول پھر سے کھلتے هیں بارشیں بھی ھوتی ھیں ہر موسم
لوٹ کر آتا ھے جو بیت گئے لمحے جو گزر گئے پیارے وہ پھر لوٹ کر کیوں نہیں آتے
پھر نجانے
کیوںبہاریں پھر لوٹ کے آتی ھیں
پھول پھر
سے کھلتے هیں
قحط کے
بعد
بہاریں
پھر لوٹ کے آتی ھیں
پھول پھر
سے کھلتے هیں
بارشیں
بھی ھوتی ھیں
ہر موسم
لوٹ کر آتا ھے
جو بیت
گئے لمحے جو گزر گئے پیارے وہ پھر لوٹ کر کیوں نہیں آتے😭😭😢😢😢😢
************
Dua
پریشان
ہو ؟
لَا إِلَهَ
إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ
حضور الله
السلام نے فرمایا
جتنا بھی
کوئی مصیبت زدہ ہو ، پریشان ہو، یہ پڑھے گا تو اللہ اس کی ساری پریشانیاں دور کر دیگا
۔
************
عبادت
علامه اقبال
کوئی عبادت
کی چاہ میں رویا
کوئی عبادت
کی راہ میں رویا
عجیب ہے
محبت کا سلسلہ اقبال
کوئی قضا
کرکے رویا
کوئی ادا
کر کے رویا
**********
Maa
لفظ
"ما" فن لینڈ کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے "ماں"۔ یہ ماں یا دادی کے
لیے پیار کی اصطلاح کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔
*******
City
کمباکونم
شہر میں سب سے مشہور ڈش کمباکونم ڈگری کافی ہے۔ یہ کافی کافی پھلیاں، دودھ اور چینی
کے انوکھے مرکب سے بنائی گئی ہے۔ یہ عام طور پر گرم پیش کیا جاتا ہے اور اس کے مضبوط
ذائقے اور خوشبو کے لیے جانا جاتا ہے۔ کافی کو عام طور پر ناشتے کے ساتھ پیش کیا جاتا
ہے جیسے کہ وڈائی، بوندا یا باجی۔ یہ مقامی لوگوں اور سیاحوں میں یکساں مقبول مشروب
ہے۔
***********
Sunday, 9 April 2023
Mera bachpan by Husna Esa
میرا بچپن ......
اک
بچپن کا زمانہ تھا
خوشیوں
کا خزانہ تھا
چاہت
چاند کو پانے کی تھی
دل
تتلی کا دیوانہ تھا
تھک
کر آتے تھے سکول سے پھر کھیلنے بھی جانا تھا
بارش
میں کاغذ کی کشتی ہر موسم ہی بڑا سہانا تھا
ہر
کھیل میں ساتھی تھے
ہر
رشتہ نبھانا تھا
رونے
کی وجہ نہ تھی
نہ
بننے کا بہانہ تھا
اب
نہیں رہی وہ زندگی جیسا بچپن کا زمانہ تھا
************
Tuesday, 4 April 2023
He is rare by Saira yasmeen
Monday, 3 April 2023
Chalo to sath chalty hen by ammara majeed
Beautiful collection by Ahmed Esa
سکون
سکون کہاں چھپا ہوا ہے؟
غفلت ہو جائے
تو
سجدے میں
اور گناہ ہو جائے
تو
تو بہ میں۔۔۔
*************
چپ
چپ
رہے تو خوب اچھے رہے
زرا
جو بولے تو بد زباں ٹھرے
*************
ہم
سو
ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں.
سنا
ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں.
یہ
بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں.
سنا
ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے.
*************
آرزو
یہ
آرزو تھی تجھے گل کے روبرو کرتے ہم اور بلبل بے تاب گفتگو کرتے
پیامبر
نہ میسر ہوا تو خوب ہوا
زبان
غیر سے کیا شرح آرزو کرتے
مری
طرح سے مہ و مہر بھی ہیں آوارہ کسی حبیب کی یہ بھی ہیں بجستجو کرتے
جو
دیکھتے تیری زنجیر زلف کا عالم اسیر ہونے کی ، آزاد آرزو کرتے
وہ
جانِ جاں نہیں آتا تو موت ہی آتی دل و جگر کو کہاں تک بھلا لہو کرتے
****************
زندگی نے غم دیے ہیں غم دیے ہیں
زندگی
نے غم دیے ہیں غم دیے ہیں بے حساب
زندگی
نے غم دیے ہیں غم دیے ہیں بے حساب
آنکھیں
یہ نم ہوئی ہیں دل یہ جل رہا ہے ہاں
خود
غرضی ہے جو تیری دل یہ رو رہا ہے ہاں
ستم
جو تونے کیا ہے وہ مجھے تڑپا رہا ہےاے
کردے
بس تو اتنا کرم کردے میرا دور توغم
زندگی
نے غم دیے ہیں غم دیے ہیں بے حساب
زندگی
نے غم دیے ہیں غم دیے ہیں بے حساب
حسنہ
عیسیٰ ۔
**************
عزم
کا
دن اپنے اندر ایک خاص قسم کی مقناطیسی طاقت رکھتا ہے ، کہ جب بھی یہ ہندسہ بدلتے ماہ
و سال اس دن کی طرف لوٹتے ہیں تو ایک شخص بہت یاد آتا ہے ۔ جو کہنے کو تو انسان ہی
تھا لیکن دراصل وہ بہت نایاب انسان تھا ۔ اس کے بعد بہت آئے اور چلے بھی گئے لیکن جو
وقت کو حرکت اس نے دی پھر اس کے بعد کسی نے نہیں دی ۔ تاریخ کے اوراق گواہ ہیں کہ
23 مارچ ایک انقلاب کا دن تھا ، ایک عزم کا دن تھا ، ایک جنوں تھا جو اس وقت کی بے
آسرا اور کسمپرسی کی ماری قوم کے اندر جاگا تھا اور پھر اس سوچ اس عہد نے ایسا کارنامہ
ہائے انجام دیا کہ چشم فلک بھی حیران ہوگئیں ۔ اس وقت کے نوجوانوں نے اپنی منزل کو
پانے کے لئے ایک قائد کی آواز پہ لبیک کہہ دیا تھا ۔ سات سال کی انتھک محنت رنگ لائی
اور اس "گوہر نایاب "میرے ملک پاکستان کو دنیا کے نقشے پہ ابھارا ۔ لاکھوں
شہیدوں کے لہو سے اس کی ہر کلی کو سجایا گیا ، کئی عصمتیں اس کی آفرینش میں تار تار
ہو گئیں ۔ اس گلشن کو مہکانے کے عزم نے لاکھوں مسلمانوں کو بے گھر کر دیا ، کئی ماؤں
کے خون سے رنگی یہ سر زمین جب آباد کی گئی تو اس کے پیچھے ایک ہی مقصد تھا کہ اس میں
ایک خدا کی عبادت کی جائیگی ، ایک رسول کی اطاعت کو قبول کیا جائیگا اور مسلمان آزادی
کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں گے ۔
**************
سچی بات ۔
ھر
شخص کے حق کو پہچانو۔ شخص کی مناسبت سے اس کا کام اور اس کی خدمت کرو۔
ھر
قوم و ملت اور جماعت کے ساتھ میل جول رکھو۔
جو
اپنے لئے پسند نہ کرو
اسے
دوسروں کے لیے بھی پسند نہ کرو۔
بیٹا
! لوگوں سے منہ پھیر کر بات نہ کر یعنی نظر پھیر کر بات نہ کرو۔ اس نصیحت سے ہمیں یہ
سبق ملتا ہے کہ لوگوں سے نظر ملا کر بات کرنا چاہیے نظر ملا کر بات کرنے سے اپنائیت
پیدا ہوتی ہے خلوص اور محبت بڑھتی ہے۔ البتہ خیال رہے کہ اپنے والدین اور اساتذہ سے
بات کرتے وقت نظر نیچی رکھ کر بات کرنا ادب و احترام کا حصہ ہے۔
************
عدل
وانصاف : حضرت عائشہ سے سے روایت ہے رسول" جب سفر کا ارادہ کرتے تو اپنی بیویوں
کے درمیان قرعہ ڈالتے جس کا نام قرعہ میں نکلتا آپ اس کو سفر میں لے جاتے کتنا انصاف
ہے عورت کے ساتھ کہ کسی کو کسی سے کم یا زیادہ حق نہیں دیا گیا۔ حضرت ابن رسول نے فرمایا
حلال کاموں میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ کام خدا کے نزدیک طلاق ہے۔ (ابوداود ) طلاق بعض
صورتوں میں ناگزیں ہو جاتی ہے مگر یہاں بھی عورتوں کے حقوق کا خیال رکھا گیا ہے ۔ حضرت
جابر بن سمرہ سے روایت ہے رسول نے فرمایا جب خدا تعالیٰ تم میں سے کسی کو مال عطا فرمائے
تو اس کو چاہیے کہ وہ پہلے اپنی ذات پر خرچ کرے پھر اپنے گھر والوں پر۔ (مسلم) اس میں
بھی عورت جو گھر والوں میں شریک ہوتی ہے گھر کا ایک حصہ ہوتی ہے کا خیال رکھا گیا ہے۔
یہ ہیں اسلام میں عورتوں کے حقوق کتنی عظمت ہے عورتوں کے حقوق کے بارے میں ۔ دنیا کے
کسی بھی مذہب میں اتنے حقوق نہیں دیے گئے ہیں جتنے اسلام نے دیے ہیں کسی مذہب میں عورت
کو شوہر کی موت کے وقت ستی کر دیا جاتا تھا اور کسی مذہب میں عورت کو حیض کے دنوں میں
ناپاک سمجھا جاتا ہے۔ اور نہ جانے کیسے کیسے حقوق سلب کئے گئے۔ مسلمان معاشرہ مغرب
کے معاشرے میں عورت طرح طرح کے مصائب سے دوچار ہے آج عیسائی ،مغرب، مسلمان معاشرے،
جس کی عورت ایک انمنٹ اکائی ہے ، میں آ کر اس کے ابدی خاندانی نظام کے متعلق تحقیق
کرتا ہے کہ کسی طرح اس کو ختم کرے۔ اس طرح وہ اپنے نام نہاد جدید شیطانی نظام میں مسلمان
معاشرے کو ضم کرنا چاہتا ہے۔ عورت اور مرد ایک حقیقت ہے ۔ حضرت آدم کے ساتھ حضرت خوا
کا ذکر اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ اللہ تعالی نے مرد و زن کے ملاپ سے اپنی مخلوق
کو جنم دیا۔ اللہ تعالٰی اس کے علاوہ بھی جو چاہتا کر سکتا تھا لیکن اُس کی مثیت تھی
کہ ایک جوڑا پیدا کیا جائے جس سے انسانی نسل کو آگے پھولنا پھلنا ہے لہذا عورت اسلام
میں ایک خاص حقیقت ہے اور اس کے بغیر نظام دنیا نہیں چل سکتا ہر دور کے انسان نے عورت
کے ساتھ ظلم کیا۔ قبل اسلام کوئی اس کو زندہ دفن کر دیتا اور طرح طرح کے ظلم کرتا اور
کوئی آج جدید دور میں اسے رونق محفل اور کوئی اسے شمع محفل بناتا ہے اور اپنی جنسی
تسکین کرتا ہے اور اس کا استحصال کرتا ہے مغرب اور مشرق کے قدیم و جدید جہلانے عورت
کے ساتھ طرح طرح کے ظلم ڈھائے ہیں۔ مگر اسلام نے اس کو عظمت عطا فرمائی اس کے ساتھ
برابری کا سلوک سکھایا اس کو احترام کی نظر سے دیکھنے کا حکم دیا کیوں کہ اس سے آئندہ
نسل نے چلنا ہوتا ہے۔ اس کی گود سے فرشتہ صفت انسان پیدا ہو سکتا ہے اور اس کی گود
سے شیطان صفت انسان پیدا ہو سکتا ہے دنیا کے نامور اشخاص نے نیک سیرت خواتین کی گود
وں میں پرورش پاتا۔ دنیا کی کسی قوم نے عورت کو وہ حقوق نہیں دیے جو اسلام نے وسیلے
ہیں۔ اسلام نے عورتوں کو جو رسول کی زوجیت میں تھیں کو اُم المومنین کا خطاب دیا۔ عورت
ماں کے روپ میں دنیا کی عظیم ہستی ہے۔ عورت بیوی کے روپ میں ایک مقام رکھتی ہے۔ عورت
بیٹی، بہن اور دوسرے رشتوں میں خاص مقام رکھتی ہے توحید کے بعد اللہ نے والدین کے حقوق
کا قرآن میں ذکر کیا ہے اگر وہ انہیں بڑھاپے کی حالت میں ملیں تو اُن کے سامنے اُف
تک نہ کرنے کا حکم اور اُن کے ساتھ بہترین سلوک کی ہدایت کی۔
****************
Saturday, 1 April 2023
Gham by Ahmed Esa
غم
ہم مرنے والے کے لیے تھوڑی روتے ہیں ۔
مرنے والے کے لیے کوئی بھی نہیں روتا۔ ہم سب تو اپنے نقصان پر روتے ہیں۔ ہمارا غم تو
بس یہی ہوتا ہے کہ وہ ہمیں اکیلا چھوڑ گیا۔
Ishq by Ahmed Esa
چلو
اب خدا
کا ذکر کرتے ہیں
اس کا کوئی مول نہیں ہے
مگر
اے دوست یہ ورد تو ہی عشق
ہے
عشق ک بھید
ظاہر نہ کرنا
پہل عشق خدا نے
کیا اور معشوق محمد صلى الله عليه واله وسلم ہے
Hawa by Ahmed Esa
ہوا جو کمرے میں آرہی ہے تیری کہانی سنا
رہی اُسے کھونے کے بعد مجھ کو یہ زندگی راس آرہی ہے۔
Mere dil da haal by Ahmed Esa
میرے
دل دا حال کوئی نہ جانے میں جانوں ہوں یا میرا رب جانے
تو
میرے دل کو درد دیتا ہے۔ وہ درد میرا دور کر تا
ہے
Main koun hoon by Ahmed Esa
میں
کون ہوں
کیا ہوں
کوئی نہ جانتا
صرف صرف ٶہ
جانتا
ہے
برسوں سے یہ اداسی ہے
فقط
میرے دل میں ووہی ت بستا
ہے
جو میری اداسیوں
کو دور کرے گا ج میں
اداس ہوں گی