او
تھوڑا سا مسکرائیں
چھوڑو
میں اونچا تو نیچا
تیرا
status میرا status
تیرا
برانڈ میرا برانڈ
تیرا
گھر میرا گھر
تیری
گاڑی میری گاڑی
آو
پل بھر کو
چھوڑیں
اس جھگڑےکو
گلے
ملیں اور
تھوڑا
سا مسکرائیں
تو
نے کہا میں نے کہا
تیری
آنا میری آنا
تیرا
بچہ آگے میرا بچہ آگے
تو
نے فون نہیں کیا!!!
میں
نے کیا
تو
نے کہا میں نے نہیں کہا
اسے
بلایا مجھے نہیں بلایا
وہ
آیا تو میں نہیں آؤں گا
او
پل بھر کے لیے
چھوڑیں
اس جھگڑے کو
گلے
ملیں اور
تھوڑاسا
مسکرائیں
چھوٹی
سی زندگی میں
کب
کون آنکھ موند لے
ہاتھ
چھوڑ ے ابدی سفر باند لے
نہ
ڈھونڈ پاو گے
کچھ
نہ سنا پاو گے
کچھ
نہ کہہ پاو گے
آ
یارا پل بھر کی اس زندگی کو جی لیں
تھوڑا
ہنس لیں مسکرا لیں تھوڑا جی لیں
چھوڑیں
اس جھگڑےکو
گلے
ملیں اور
تھوڑا
سا مسکرائیں
سعدیہ
ظفر
No comments:
Post a Comment