You can Read All Types of Poetry, Urdu Poetry, Sad Poetry , Romantic Poetry , Birthday Poetry , Classical Poetry, Imagesss Poetry, LonG Poetry , Ashhar , Qathat , Nazam and Ghazal of your Favourite Poets.
Saturday, 23 December 2023
Sheshy ka ghar by mehr kashif ali
Manzil wohi hay by Shehr Naz
Tuesday, 19 December 2023
Qisy taj mehal ke by ayosha mughal
Monday, 18 December 2023
mujhy mohtbar kiya by Iqra Nadeem
مجھے تیرے ہونے کے احساس نے
ہر شخص کے ہونے سے معتبر کیا
مجھے تیری باتوں کے انداز نے
ہر شخص کے چاہنے سے معتبر کیا
مجھے تیرے لہجے کی گم صُم اداؤں نے
الفت کی شدت سے معتبر کیا
میرے تیرے تعلق کی اک ڈور نے
مجھے ہر تعلق سے معتبر کیا
اقراء ندیم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Bohat khush rang lagty ho by Iqra Nadeem
بہت
خوش رنگ لگتے ہو
بڑے
دلچسپ لگتے ہو
مجھے
تم باقیوں جیسے
کبھی
ساون سے لگتے ہو
کبھی
برسات لگتے ہو
مجھے
بھی جاننا ہے یہ
کہ
تم میں خاصیت ہے کیا
کوںٔی
جو مل لے تم سے تو
اسی
کے خاص لگتے ہو
ذرا
سے عیب ڈھونڈوں تو
مجھے
تم وقت کی بے حد
انوکھی
چال لگتے ہو
اگرچہ
لڑ لوں خود سے بھی
تو
کیا معلوم میرے ہو
تمھاری
زندگی میں تو
بہت
انمول ساتھی ہیں
میرے
ہونے نہ ہونے سے
میرے
ملنے بچھڑنے سے
نہ
تم کو فرق پڑنا ہے
نہ
تم نے لوٹ کہ آنا ہے
مجھے
اکثر یوں لگتا ہے
تمہارے
دل کی دنیا میں
تری
دھڑکن میں رقصاں ہیں
کبھی
مایوس ہوں گی جب
تھکن
سے چور ہوں گی جب
مری
نادان فکروں کو
میری
معصوم الفت کو
تڑپ
کر جب بلاؤ گے
نہ
پھر میں لوٹ پاؤں گی
نہ
تم اپنا سکو گے پھر
زمانے
کی فکر تم کو
مرے
ارمان جو توڑے
کہو
تم اس کے بارے بھی
کبھی
حالات بدلیں گے
کبھی
جب وقت پلٹے گا
تمھاری
خام خیالی ہے
میں
تم کو معاف کر دوں گی
تیری
پرکش اداؤں سے
مجھے
اکثر یہ لگتا ہے
کہ
تم پھولوں کے جیسے ہو
کبھی
تم کھلنے لگتے ہو
کبھی
مرجھا سے جاتے ہو
مجھے
تم وقت کی بے حد
انوکھی
چال لگتے ہو
از
اقراء ندیم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Sunday, 10 December 2023
Tanha by ayosha mughal
Wednesday, 6 December 2023
Gham ki barhti umar hamen by Mirza Nigar Saif
Poetry by Bia Gohar
میں
کیسے کہوں تم سے
جو
میں کہنا چاہتا ہوں
تم
مہبت نہیں ، نہ ہی چاہت ہو
عادت
ہو میری نہ ہی ضرورت ہو
نہ
بار بار تم سے ملنا چاہتا ہوں
نہ
آ نکھوں کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں
ہاں
پر ایک بات طے ہے بیا
میں
تمہیں خوش دیکھنا چاہتا ہوں
بس
خوش دیکھنا چاہتا ہوں
❤️❤️❤️
❤️💖Bia Gohar 💖❤️ Multan ♥️♥️
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
آ
نکھ جب جب نم ہوتی ہے
روز
پھر شام غمِ ہوتی ہے
سانس
چلتی ہے پر گماں یوں ہوتا ہے
جیسے
ہر سانس ہی مدہم ہوتی ہے
زخم
جسم کا جتنا بھی گہرا ہو مگر
تکلیف
زخم دل سے کم ہوتی ہے
الجھا
لیں خود کو جتنا بھی
دنیا
کے جھمیلوں میں بیا
تیری
جدائی پھر بھی پیش غم ہوتی ہے
❤️💖Bia Gohar 💖❤️ Multan 💞💞
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Sunday, 3 December 2023
Ghazal by Biya Gohar
غزل
یوں
دوستی کبھی بھی توڑا نہیں کرتے
بیچ
سفر میں تنہا چھوڑا نہیں کرتے
زندگی
نام ہے چلتی ہوئی سانسوں کا
چلتی
سانسوں سے زندگی چھینا نہیں کرتے
کسی
کو سمجھنا ، سمجھ کے فیصلہ دینا تو آ چھا ہے
پرکھے
بینا کسی کو غلط سمجھا نہیں کرتے
جب
دنیا میں آ ے ہیں تو جانا بھی ہے لازم
یہ
خدا کے ہیں فیصلے ان پہ شکوہ نہیں کرتے
❤️❤️❤️
بیا
گوہر
*************
غزل
کون
کہتا ہے کہ خواب دیکھنا ا چھا نہیں ہوتا
ہم
تو اتنا کہتے ہیں کہ خواب کبھی کوئی سیچا نہیں ہوتا
چلتے
تو اسی راہ پہ ہیں جو منزل کو جاتی ہے
پر
منزل پہ پہنچنے والا وہ رستہ نہیں ہوتا
سوچ
کے رکتے ہیں درخت تلے کے چھاؤں ملے گی
نظر
اٹھا کے جو دیکھے تو سر پہ سایہ نہیں ہوتا
کوشش
تو بہت کرتے ہیں کہ سب کو اپنا بنا لیں
مگر
صرف اپنے چاہنے سے کوئی اپنا نہیں ہوتا
لوگ
کہتے ہیں کہ زندگی چار دن کی ہوتی ہے
مگر
بیا کا کہنا ہے کہ سانسوں کا کوئی حساب نہیں ہوتا
❤️❤️❤️
بیا
گوہر
Wednesday, 29 November 2023
Saturday, 18 November 2023
Chaye by Ayesha Yaseen
عنوان:
چائے
نام؛ عائشہ یٰسین
سر
درد کا بہانہ کر کے
اک
کپ اور منگالی، چائے
کڑک
دل کے رنگ کی مانند
پیتے
ہیں ہم پھر کالی، چائے
تخیل
بننے ہیں، خیال بنانے ہیں
ضرورت
ہیں اب ایک پیالی، چائے
کسی
سوچ میں کھوئے ہوئے عائشؔ
پیتے
ہیں اکثر خیالی ، چائے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Nazam by Ayesha Yaseen
عنوان:
نظم
عائشہ یٰسین
ہم
نے صبح کی کرنوں کو مقدر سمجھا
اور
نصیبوں پہ گھنی رات سیاہ چھائی ہے
نا
جانے کون سا جرم کیا تھا ہم نے
جس
کی صورت میں تیری ہم نے سزا پائی ہے
اک
مدت سے روشن ہی نہیں ہو رہا عائشؔ
دل
پہ کیسی یہ کالی گھٹا چھائی ہے
ازقلم
۔۔ عائشہ
Nazam by Ayesha Yaseen
عنوان:
نظم
عائشہ یٰسین
ذہن
میں آیا ہے اک پرانا، خیال بھی
پہلے
اٹکی سانس ہوا جینا محال بھی
مدتوں
شدت غم میں پھرتی رہی ہوں میں
انتظار
میں ہی گزر گیا یہ ماہ و سال بھی
مر
بھی گئے تو کیسا ہو گا؟
اکثر
ذہن میں گونجتا ہے اک سوال بھی
مجھ
کو شکست دینے کا وعدہ کر گیا عائشؔ
درد
کی دیکھو ہے کتنی مجال بھی
ازقلم؛
عائشہ
٭٭٭٭٭٭