عائشہ کرامت
مجھے پسند ہے
مجھے پسند ہے
درختوں کے پتوں کا گرنا
ان سوکھے پتوں پر چلنا
ہوا کی دوش پر مخالف سمت میں چلنا
مجھے پسند ہے
پھولوں پر بیٹھی تتلیوں کو پکڑنا
ان کے کچے رنگوں کو
اپنی ہتھیلیوں پر سجانا
مجھے پسند ہے
بارش کے قطروں کو
ہتھیلیوں پر چننا
منہ آسماں کی اور کر کے
بوندوں کا چہرے کو دھونا
مجھے پسند ہے
اپنے ہی سنگ دور کہیں
پگڈنڈیوں پر اکیلے ہی چلنا
اپنے خوابوں کے سنگ چلنا اور مسلسل چلنا
No comments:
Post a Comment