affiliate marketing Famous Urdu Poetry: ٹوٹ کر کی ہے تو صرف محبت کی ہے

Wednesday, 21 August 2013

ٹوٹ کر کی ہے تو صرف محبت کی ہے

میں نے کب درد کی زخموں سے شکایت کی ہے
ہاں میرا جرم ہے کہ میں نے محبت کی ہے

چلتی پھرتی لاشوں کو گلہ ہے مجھ سے
شہر میں رہ کر میں نے جینے کی حسرت کی ہے

آج پہچانا نہیں جاتا چہرا اس کا
اک عمر میرے دل پہ جس نے حکومت کی ہے

آج پھر دیکھا ہے اسے محفل میں پتھر بن کر
میں نے آنکھوں سے نہیں دل سے بغاوت کی ہے

اس کو بھول جانے کی غلطی بھی نہیں کر سکتا
ٹوٹ کر کی ہے تو صرف محبت کی ہے

No comments:

Post a Comment