کبھی تو دیکھنا اور دیکھ کر مسکرا دینا
کبھی نظریں چرا کر میری الجھن بڑھا دینا
اچانک بے رخی اتنی دل بھر گیا ہو گا
کہا بھی تھا کبھی ایسا ہوا تو بتا دینا
تمہیں دکھ ہی یہ دیں گے چلو تم ایسا کر لینا
میرے سب کارڈز اور تحفے دریا میں بہا دینا
تم گر دیکھ لو تو شاید تم بھی نرم پڑ جاؤ
تمہارے ذکر پر وہ میرا نظریں جھکا دینا
دیکھو لے آیا آخر کس مقام پر ہم کو
تمہارا معمولی باتوں کو بھی یوں ہوا دینا
کبھی دیکھا ہے مچھلی کو کہ زندہ ہو بنا پانی؟؟
اگر ایسا ہوا ممکن مجھے بے شک بھلا دینا
No comments:
Post a Comment