جبھی تو کچھ بھی کہتے ہو
تمہاری سرد مہری کے سمندر میں پڑے
چپ چاپ سہتے ہیں
محبت ہے
تمہاری سرد مہری کے سمندر میں پڑے
چپ چاپ سہتے ہیں
محبت ہے
جبھی تو ہم پرندوں کی طرح سے لوٹ آتے ہیں
تمہاری ذات کے گنجان برگد میں
جہاں پر کوئی ٹہنی بھی
ہماری خواہشوں کو گھونسلا رکھنے نہیں دیتی
محبت ہے
تمہاری ذات کے گنجان برگد میں
جہاں پر کوئی ٹہنی بھی
ہماری خواہشوں کو گھونسلا رکھنے نہیں دیتی
محبت ہے
جبھی تو ہم نے تیری یاد کا جگنو حسیں ،
روپہلے چہروں کی ضیاء میں آج تک کھویا نہیں
جبھی تو ہم دیے کی طرح جلتے ہیں سلگتے ہیں
تمھارے ہجر کی تاریک راتوں میں
ہماری خاک کو گر ہواؤں میں اڑاؤ گے
تو واپس لوٹ آئیں گے
ہمیں تو راکھ ہو کر بھی" تیرے قدموں میں رہنا ہے"
محبت ہے.
روپہلے چہروں کی ضیاء میں آج تک کھویا نہیں
جبھی تو ہم دیے کی طرح جلتے ہیں سلگتے ہیں
تمھارے ہجر کی تاریک راتوں میں
ہماری خاک کو گر ہواؤں میں اڑاؤ گے
تو واپس لوٹ آئیں گے
ہمیں تو راکھ ہو کر بھی" تیرے قدموں میں رہنا ہے"
محبت ہے.
No comments:
Post a Comment