آج تیری یاد میں دل بےقرار ہوگیا ہے
اس شبِ ماہ میں جی بیزار ہو گیا ہے
جو سو گیا تھا درد چادر تان کر
آج وہ دردِنہاں بیدار ہو گیا ہے
آفت ِجاں٬خمیازہ و آشوب ہے یاد تیری
آج شبِ زندہ دار بھی گناہگار ہو گیا ہے
شہنائی بجی چمن میں علانِ بہار ہوا
اب گلوں سے دل بیزار ہو گیا ہے
بچھڑ گیا ہے جب سے وہ آفتابی چہرہ قاؔصر
میری زیست کا ہر پہلو سوگوار ہو گیا ہے
ندیم
قاؔصر
Imran Ali
ReplyDeletebahat Achi Shayari Likhi he....