میں پھر سے ٹوٹنے کو ..
تیار نہیں ھوں
...
بہت نرمی سے
..
اس
نے کہا تھا ..
اب میں تیری طلب گار..
نہیں ھوں
...
ہاں ایک
وقت تھا ..
جب تو ہی میرا۔..
عین عشق تھا
...
میرا پیار تھا
...
پر اب میں اکیلی ھوں ..
کسی کی وفادار نہیں ھوں ..
عزت ہی تو ہوتی ہے ..
ایک لڑکی کا کل اثاثہ ..
میں اب وہ تجھ پر ..
وارنے کو تیار نہیں ھوں ..
زندگی جیسی ہے
..
یہ تو گزر ہی جائے گی ...
اب میں وہ شمع ھوں ..
جو کسی پروانے کی امید وار نہیں ھوں ...
عینی اسد
No comments:
Post a Comment