affiliate marketing Famous Urdu Poetry: pehla such by Rabia Malik

Monday 19 March 2018

pehla such by Rabia Malik

سنو
وقت نہیں ملتا
زندگی مشکل ہے
ذمےداریاں بڑھ گئی ہیں
یہ سب مجھے مت سناؤ
وہ بتاؤ جو دل میں ہے
دل بھر گیا
اب مطلب نہیں
سارے کام ختم
چلو رابطے ختم
سناؤ مجھے
وہ داستاں
حرف بہ حرف
جو دھراتے ہو 
اب کسی اور پہ
لفظ وہی ہیں مگر
میں اور تم نہیں 
وہاں میری جگہ
اب کوئی اور ہے نہ
تو سنو!
میں جان چکی ہوں سب
حرف آخر کی طرح
روشن ہےسب
مگر پھر بھی
ہاں مگر پھر بھی 
میں آج بھی جیتی ہوں 
اسی ایک کہانی میں
جو لکھی تھی تم نے
وہاں کردار بدلتے ہیں
وفائیں جال بنتی ہیں 
محبت دبوچ لیتی ہے
زندہ چھوڑتی ہے مگر
سب کچھ چھین لیتی ہے
سنو!!!! 
کہ دو کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر چھوڑو
وہ بھی ایک جھوٹ ہوگا
مگر میں اب 
پہچاننے لگی ہوں 
لہجوں سے ضرورت کا رشتہ۔۔۔۔۔۔
مگر میں آج بھی 
بہت شوق سے
مسکراتے ہوئے
ہر وار دل 
پہ لیتی ہوں
ہر بار 
دل پہ لیتی ہوں 
مگر !!!!
یہ دل 
پتھر ہے
یا کچھ اور
معلوم نہیں 
ٹوٹ ٹوٹ کے ہر بار 
پھر سے ویسا 
ہی جوڑتا ہے 
جسے توڑنا سب
حق سمجھتے ہیں
زندگی کا پہلاا
سچ سمجھتے ہیں 

# ربیع ملک


No comments:

Post a Comment