affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Mein bhi ksi ki aabru hon by Nadim Qasir

Tuesday 27 March 2018

Mein bhi ksi ki aabru hon by Nadim Qasir


میں بھی کسی کی آبرو ہوں
کچھ تو لحاظ کیا کر

تیرے سامنے جو بنا حجاب آئی  ہوں
یہ نہ سمجھ کے میں پردہ نشیں نہیں
یوں میری گلیوں میں نہ گھوما کر 
میرے گھر کے سامنے دیر گئے نہ کھڑا کر

میں بھی کسی کی آبرو ہوں
کچھ تو لحاظ کیا کر

اے ابنِ آدم! میں ڈرتی ہوں تیرے شوق سے
میرے پاس اور کچھ نہیں بس یہی خزانہِ آبرو ہے
یہ گلیوں میں جو چلتے پکر لیتے ہو ہاتھ میرا
دیکھا نہیں تم نے زمانے کی نظریں ہیں ہم پہ

میں بھی کسی کی آبرو ہوں
کچھ تو لحاظ کیا کر

میں تجھ پہ مرتی ہوں،چاہتی ہوں دل و جان سے
مجھے شکار نہ بنا کہ میں ہاتھ دھو بیٹھوں دین و ایمان سے
ابھی نامحرم ہیں ہم مجھے چھونے کی کوشش نہ کیا کر

میں بھی کسی کی آبرو ہوں
کچھ تو لحاظ کیا کر

اور میں مانگتی ہوں تمہیں ہر دعا میں
تو ہی سمایا ہے میری ہر ادا میں
تیرا ہی نام ہے میری ہر صدا میں
بس یوں مجھے تماشہِ جہاں نہ بنا یا کر

میں بھی کسی کی آبرو ہوں
کچھ تو لحاظ کیا کر

  
 
                      ندیم قاؔصر

No comments:

Post a Comment