وقت اس قدر رفتار سے گزرہ کہ کبھی انکے روگ میں روئے ہی نہ
ہاں ایک سرسری آہ کی تھی مگر شاید اسکی بھی خبر انکو ہوئی نہ
ہاں جانتے تھے کہ محبت کے اختتام تک ہو جائیں گے تباہ
مگر دل و دماغ نے انکی چاہ میں ،کب تھا کیا یہ خیال
سوچا تھا کہ بچھڑ کر ان سے ایک فرضی ملاقات کرے گے
وہ بچھڑنے کے بعد شہر چھوڑ جائیں گئے یہ کب تھا کیا گماں
No comments:
Post a Comment