الجھی الجھی سی الجھنیں ہیں
انہیں سلجھاۓ کون؟
اکھڑی اکھڑی سی دھڑکنیں ہیں
انہیں آزماۓ کون!
وقت ہاتھوں سے ریت کی مانند نکل جاتا ہے،
مگر دل کو یہ سمجھاۓ کون!
انہیں سلجھاۓ کون؟
اکھڑی اکھڑی سی دھڑکنیں ہیں
انہیں آزماۓ کون!
وقت ہاتھوں سے ریت کی مانند نکل جاتا ہے،
مگر دل کو یہ سمجھاۓ کون!
No comments:
Post a Comment