ہم
روئے نہیں ہمیں رُلایا گیا
پیار
کر کے ہمیں ٹھکرایا گیا
بہت
حساس تھے ہم پھر بھی
خاک
میں ہمیں ملایا گیا
چھوڑ
دیا ہمیں پاگل کہ کر
اف
یوں ہمیں ستایا گیا
جس
کی جان تھے ہم
اپنے
لیے ہمیں قربان کر گیا
ایک
چہرا کب تک برداشت کرتا
اس
لیے وہ ہمیں تنہا کر گیا
وہ
ملاقات آخری تھی
وہ
بتا کر ہمیں نہیں گیا
جو
وعدے آپ نے کیے تھے
وہ
وعدے ہمیں پاگل کر گئے
ہر
ملاقات کا انجام جدائی کیوں ہے
اب
تو ہر وقت یہی بات ستاتی ہے ہمیں
ایمان
راشد
Words can be powerful, but it's the depth of feeling and intention behind them that gives them true meaning.
ReplyDelete