آزاد
غزل:
تمہیں میں کہاں اچھا لگوں گا!؟؟
شاعر: آرائیں محمد فیصل فاحد
میں
تمہیں کہاں اچھا لگوں گا!؟؟
میں دھیما ساز سننے والا،
رات کو تنہا چلنے والا،
بھری
محفل میں ہونٹ سینے والا،
گھنٹوں بیٹھ کر سوچنے والا،
اندھیرے کے سحر میں ڈوب جانے والا،
تنہا رہنے کا خواہشمند،
اس دنیا سے بھاگ جانے کا آرزو مند،
گھنٹوں ناولز کتاب میں سر دیے مدہوش رہنے والا،
اور
خود سے جلد اُکتا جانے والا،
پھولوں
کی بجائے کونٹوں سے دل لگانے والا،
باغ
نہیں جنگل سے دل بہلانے والا،
میں
تمہں کہاں اچھا لگوں گا!!!
لوگوں سے، مسکراہٹوں سے،
خوشیوں سے، چیزوں سے،
آنسوں
سے، محفلوں سے،
دوستیوں
سے، یاریوں سے،
وفاوں
سے، دغابازیوں سے،
الفتوں
سے، نفرتوں سے،
اور
منافقت رشتوں سے
اور سب سے زیادہ_____
خود
سے دور______
ایسے
لڑکے کو بھی بھلا کوئی پسند کرتا ہے!؟؟
تو
_________
تمیں
میں کہاں اچھا لگوں گا!؟؟
میری الگ سی دنیا ہو،،،
چند لمحے خاموشی کے ہو،،،
اک چھوٹی سی دنیا ہو،،،
جہاں دکھاوا نہ ہو،،،
بس
سادگی ہو !!!
جہاں
محفل نہ ہو،،،
بس
تنہائی ہو!!!
جہاں
لوگ نہ ہو،،،
بس
خودی ہو !!!
جہاں
نفرت نہ ہو،،،
بس
محبت ہو !!!
جہاں
منفاقت نہ ہو،،،
بس
مخلصی ہو!!!
جہاں
جھوٹی مسکراہٹیں نہ ہو،،،
بس
سچے آنسو ہو!!!
جہاں
بے چینی نہ ہو،،،
بس
سکون قلب ہو!!!
جہاں
الوادع نہ ہو،،،
ہمیشہ
سلام ہو!!!
جہاں
جہنم نہ ہو،،،
بس
جنت ہی جنت ہو!!!
جہاں
فرعون نہ ہو،،،
بس
مریم ہی مریم ہو!!!
جہاں،،،،،،
آرائیں،
فیصل,
فاحد،
کچھ
تخلص و لقب و عرف نہ ہو،،،
بس
انسانیت ہی نسیانیت ہی ہو!!!
میری
اس الگ سی دنیا میں،
جھوٹی
سی دنیا میں،
کہاں
کوئی رہنا چاہے گا،
کون
پسند کرے گا،
خیر____________
تمہیں
میں کہاں اچھا لگوں گا!؟؟
@mfaisalfahad6040
+92311-6040910
٭٭٭٭٭٭٭
best" Dear bro bilkul meri tarah
ReplyDelete